اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا فوکس ملک کو دلدل سے نکالنا ہوگا، مارشل لاء نہ لگتے تو آج عوام بہت اچھا پاکستان دیکھ رہے ہوتے، ٹروتھ کمیشن بننا چاہئے تاکہ عوام کو بھی معاملات کا پتہ چلے۔
سماء کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگوکرتے ہوئے سابق وزیرا خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ آج پاکستان کہیں اور ہونا چاہئے تھا، ٹروتھ کمیشن بننا چاہئے تاکہ عوام کو بھی معاملات کا پتہ چلے، ٹروتھ کمیشن احتساب کرے گا، تمام فیکٹس لے گا، مارشل لاء نہ لگتے تو آج عوام بہت اچھا پاکستان دیکھ سکتے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ 2013ء میں کسی کو نہیں پتہ تھا کہ کون حکومت بنائے گا، ہم نے پاکستان کو 24ویں معیشت بنایا تھا ٹانگیں کیوں کھینچی گئیں، اللہ نے موقع دیا تو معیشت ٹھیک کرنے پر پورا فوکس ہوگا، 2014ء جے دھرنے کا کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے، نواز شریف کے بیان کی پارٹی نے وضاحت کردی، ان کا فوکس ملک کو دلدل سے نکالنا ہوگا، نواز شریف کو پانامہ سے اقامہ میں نکالا گیا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ 5 سال میں جی 20 میں شامل ہونے کی کوشش کریں گے، جتنی جمہوریت ضروری ہے اتنا ہی فزیکل ڈسپلن ضروری ہے، میثاق جمہوریت پر بینظیر بھٹو، نواز شریف، چیئرمین پی ٹی آئی کے دستخط ہیں، 16 مہینے صرف پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے میں لگے، سب کو پتہ تھا کہ سیاست قربان ہوگی اور ہوئی، انتقام کی وجہ سے تباہی ہوئی نتیجہ عوام بھگت رہے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اداروں کو ساتھ بٹھانے میں کوئی حرج نہیں، عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر چلنا چاہئے، نواز شریف کی تاحیات نااہلی ختم ہوچکی ہے، آئین میں تاحیات نااہلی کا نہیں لکھا، پارلیمنٹ نے قانون میں تبدیلی کردی، 62 ون ایف کے آگے نہیں لکھا کہ نااہلی تاحیات ہوگی، 62 ون ایف کے آگے لکھا ہوتا تو آئینی ترمیم کی ضرورت ہوتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں آرٹیکل 184 کے تحت بہت غلط فیصلے ہوئے ہیں، ان فیصلوں کی وجہ سے نواز شریف، مجھے مشکلات ہوئیں، پروسیجر ایکٹ برقرار رکھنا پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کرنا ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ برقرار رکھنے پر عدالت عظمیٰ مبارکباد کی مستحق ہے۔
رہنماء مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو اپیل کا حق نہ ملے تو کوئی بات نہیں، نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کیلئے ہائی کورٹ جارہے ہیں، حفاظتی ضمانت کیلئے قانونی ٹیم تیاری کررہی ہے، حفاظتی ضمانت کہاں دائر کرنی ہے یہ فیصلہ قانونی ٹیم کرے گی، ایک ہفتے کے اندر حفاظتی ضمانت دائر کردی جائے گی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو لاہور میں لینڈ کریں گے، نواز شریف کا فقید المثال استقبال کیا جائے گا، وہ مینار پاکستان پر جلسے سے خطاب کریں گے۔
سابق وزیر خزانہ نے ایک بار پھر زور دیا کہ ڈالر کی قیمت 240 سے 250 کے درمیان ہونی چاہئے، ڈالر کی قیمت صحیح راستے پر آرہی ہے۔