مولانا فضل الرحمان نے کل (جمعہ کو) ملک بھر میں یوم طوفان الاقصیٰ منانے جبکہ 14 اکتوبر کو پشاور میں ہونیوالی مفتی محمود کانفرنس کو فلسطینی بھائیوں کے حق میں بڑے مظاہرے میں تبدیل کرنے کا اعلان کردیا۔ انہوںنے کہا کہ اگر اجازت ملتی ہے تو مسلم جوان محاذ پر جانے کیلئے بھی تیار ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کل (جمعہ کو) ملک بھر میں یوم طوفان الاقصیٰ منانے جبکہ 14 اکتوبر کو پشاور میں ہونیوالی مفتی محمود کانفرنس کو فلسطینی بھائیوں کے حق میں بڑے مظاہرے میں تبدیل کرنے کا اعلان کردیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سرزمین فلسطین پر آگ بھڑک اٹھی ہے، فلسطینی بچے، بوڑھے، خواتین اور عام شہریوں پر بمباری کی جارہی ہے، اسرائیل مکانات پانی پینے کے ذخائر اور اسپتالوں پر بمباری کررہا ہے، ہر مسلمان اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے حق میں کھڑے ہوکر ان کے مؤقف کو تقویت دے۔
ان کا کہنا ہے کہ مسلم حکمران اپنے مؤقف سے ابہام نکالیں، واضح کریں کہ اپنے فلسطینی بھائیوں اور ان کے مؤقف کے ساتھ کھڑے ہیں، مسلم حکمران کھانے پینے اور رہائش کی ضروریات پوری کرنے کیلئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل وحشی اور درندے کا کردار ادا کررہا ہے، 75 سال سے عرب زمین پر قابض ہے، فلسطینی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، امریکا اور یورپ انسانی حقوق کو پامال ہوتے ہوئے تماشہ دیکھ رہے ہیں، امریکا و یورپ انسانی حقوق کے قاتل کو سپورٹ کررہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا ہے کہ کل بعد نماز جمعہ ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر مظاہرے کئے جائیں، کل کے ان مظاہروں اور اس دن کو یوم طوفان الاقصیٰ کا نام دیا جاتا ہے، یوم طوفان الاقصیٰ پر قوم باہر نکلے اور فلسطینی بھائیوں کو یقین دلائے کہ ہم آپ کے شانہ بشانہ اور قدم بہ قدم ہیں، اگر اجازت ملتی ہے تو مسلم جوان محاذ پر جانے کیلئے بھی تیار ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بربریت میں 1450 کے قریب فلسطینی شہید اور 6 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، جبکہ حماس کے اسرائیل پر حملوں میں 1300 سے زائد یہودی ہلاک ہوئے ہیں۔