اسلام آباد کی انسداد دِہشت گردی عدالت نے ، علیمہ اورعظمیٰ خان کو ایک ایک دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے بانی پی ٹی آئی کی دونوں بہنوں کو کل دن گیارہ بجے دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
اسلام آباد کی انسداد دِہشت گردی عدالت میں بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی بہنوں علیمہ اور عظمیٰ خان کو عدالت میں پیش کیا گیا تو کمرہ عدالت میں شور بپا ہو گیا جج طاہرعباس سپرا نے برہمی کا اظہار کیا میڈیا کے سوا تمام غیرمتعلقہ لوگوں کو بار بھیجنےکا حکم دیدیا ۔
ملزمان کے وکلا نے مؤقف اپنایا گرفتاری کے دو روز بعد مقدمہ درج کیا گیاہے اس سے پہلے ہماری درخواست پر دونوں بہنوں کی بازیابی کیلئے بیلف بھی مقرر کیا گیا تھا ۔ علیمہ اور عظمیٰ خان کو کیس سے ڈسچارج کرتے ہوئے غیرقانونی گرفتاری کے خلاف کارروائی بھی کی جائے ۔
علیمہ خان نے روسٹرم پر آ کر کہا گرفتاری کےبعد ہمیں دس گھنٹے ایک تھانے میں بٹھایا گیا پھر پولیس لائن لے گئے ہمارے ساتھ گرفتار 80 ، 80 سال کی 2 خواتین بھی تھیں جو رات کو بیمار ہو گئیں فریقین کا مؤقف سننے کے بعد عدالت نے علیمہ اور عظمیٰ خان کا ایک ایک دن جبکہ اسد قیصر کے بھائی عدنان خان کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ۔
عدالت کا تھانہ ترنول کی حدود سے گرفتار 19 پی ٹی آئی کارکن 7 روز کیلئے پولیس کے حوالے کرنےکا حکم دے دیا دیگر تھانوں میں درج مقدمات میں ملوث 87 ورکرزکو شناخت پریڈ پر جیل بھیج دیا اور 21 اکتوبرکو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ۔
اُدھرراولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے تھانہ ٹیکسلا میں درج مقدمے میں گرفتار 63 پی ٹی آئی کارکنان کا 8روزہ جسمانی منظور کر لیا ۔ 38 ملزمان کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بجھوانے کا حکم دے دیا گیا ہے4 ملزمان کومقدمہ سے ڈسچارج کر دیا گیا ۔