وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اچانک صوبائی اسمبلی پہنچ گئے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کی متضاد اطلاعات تھیں تاہم، اتوار کو وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایسی اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی ادارے کی جانب سے گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ ان کی کے پی ہاؤس سے بھاگنے کی ویڈیو موجود ہے۔
لازمی پڑھیں۔ کے پی ہاؤس سے نکلا تو جیب میں روپیہ بھی نہیں تھا، 12 اضلاع سے ہو کر پشاور پہنچا ہوں، علی امین گنڈا پور
اتوار کو اسپیکر بابر سلیم سواتی کے زیر صدارت خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کی جانب سے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی گمشدگی سے متعلق قرار دادیں پیش کی گئیں جنہیں اکثریت کے ساتھ منظور کر لیا گیا۔
صوبائی اسمبلی کا اجلاس جاری تھا کہ اچانک علی امین گنڈا پور بھی ایوان پہنچ گئے جہاں ارکان اسمبلی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے ہاؤس پر فخر ہے، 3 بندوں کے ساتھ کے پی ہاؤس سے نکلا ، اکیلا 12 اضلاع کراس کر کے یہاں پہنچا ہوں، اللہ جانتا ہے جیب میں پیسے بھی نہیں ہیں۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو ختم کرنے کیلئے سب اکٹھے ہوئے اور ہم پر حملہ کیا، ہماری پارٹی پر حملہ کرنے والے آئے روز ایکسپوز ہو رہے ہیں، پی ٹی آئی سے نشان چھینا گیا ، ہمارے لوگوں کو اٹھایا گیا، باقاعدہ پلاننگ سے ہم پر حملہ کیا گیا، ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ کے پی ہاؤس اسلام آباد خیبرپختونخوا کی ملکیت ہے، ڈی چوک پر پہنچنے کا کہا تھا ہم ڈی چوک پہنچے، جس نے بھی کے پی ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی وہ معافی مانگے گا، وفاقی حکومت سن لے میں رات کو اسلام آباد میں ہی تھا، آئی جی اسلام آباد کو فلور پر معافی مانگنا ہوگی، آئی جی کیخلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔