اسلام آباد میں تحریک انصاف کے احتجاجی کارکنان کے پتھراؤ سے زخمی پولیس اہلکارعبدالحمید شہید ہوگیا، عبدالحمید 26 نمبرچونگی پرمظاہرین کے پتھراؤ سے زخمی ہوگیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث دن بھر اسلام آباد میں صورتحال کشیدہ رہی ۔ تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ ڈی چوک سے لیکر چائنہ چوک تک پی ٹی آئی کا ایک بھی کارکن موجود نہیں ۔ جگہ جگہ اسلام آباد، پنجاب پولیس، ایف سی اور رینجرز کے دستے تعینات ہیں۔
اسلام آباد میں تحریک انصاف کے احتجاجی کارکنان کے پتھراؤ سے زخمی پولیس اہلکارعبدالحمید شہید ہوگیا جبکہ حسن ابدال کٹی پہاڑی کے مقام مظاہرین کے ہاتھوں زخمی پولیس اہلکاروں کی تفصیل جاری کردی گئی، کٹی پہاڑی کےمقام پر مظاہرین کے ہاتھوں 50 سے زائد اہلکار زخمی ہوئے۔
ترجمان وفاقی پولیس کے مطابق شرپسند عناصر نے پتھراؤ کرکے کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کوزخمی کیا اور انہیں اغوا کے بعد تشدد کرتے رہے، عبدالحمید شاہ اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔
ایبٹ آباد کے رہائشی شہید عبدالحمید انویسٹی گیشن ونگ میں 26 نمبر چونگی پرتعینات تھے،ترجمان کے مطابق شہید عبدالحمید 1988 میں اسلام آباد پولیس میں بھرتی ہوئے اور تین ماہ بعد ریٹائر ہونے والے تھے۔
پنجاب پولیس نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر بتایا ہے کہ سیاسی جماعت کے جتھوں نے ضلع اٹک میں کٹی پہاڑی کے مقام پر پولیس پر اسلحہ، سوٹوں، ڈنڈوں سے مسلح غنڈوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کر دیا۔
پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ مسلح جتھوں کے پتھراؤ اور فائرنگ سے 50 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ڈی پی او اٹک غیاث گل خان نے اسپتال میں زخمی پولیس اہلکاروں کی عیادت کی اور پولیس جوانوں کا حوصلہ بڑھایا، انہوں نے زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کا آج تیسرا روز ہے، مظاہرین کی ممکنہ پیش قدمی روکنے کے لیے ڈی چوک میں پاک فوج، رینجرز اور پولیس کے تازہ دم دستے موجود ہیں، ڈی چوک سے لیکر چائنہ چوک تک پی ٹی آئی کاکوئی کارکن موجود نہیں۔
وفاقی دارالحکومت میں موبائل سروس تو جزوی طورپر بحال ہونا شروع ہوگئی لیکن میٹرو بس سروس بندستور بند ہے۔ شاہراہوں پر کنٹینرز کے باعث سڑکیں بلاک، ریڈ زون بھی مارگلہ اسٹاپ کے علاوہ تمام مقامات سیل ہے،
پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث راولپنڈی اور اسلام آباد کو ملانے والے تمام راستے تیسرے روز بھی بند ہیں، جڑواں شہروں کے بیشتر کاروباری مراکز بند ہیں اور معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں۔ اٹک کے قریب موٹروے ایم ون تاحال بند ہے، پشاور جی ٹی روڈ بھی تاحال بحال نہ ہوسکا، کوہاٹ روڈ، سی پیک بھی مکمل بلاک ہے، خیبرپختونخوا کے داخلی و خارجی راستے بھی بحال نہ ہوسکے۔