بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف ویڈیو بیان کے بعد مختلف شہروں میں شہریوں کی جانب سے مقدمات درج کروائے جارہے ہیں ، اب تک بہاولنگر، گوجرانولہ،اوکاڑہ ، ملتان ، لیہ اور راجن پور میں درج کروائے جا چکے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق بہاولنگر میں بشریٰ بی بی کیخلاف آصف نامی شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ بانی پی ٹی آئی کی زوجہ کے خلاف ایف آئی آر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔ الزام یہ ہے کہ بشریٰ بی بی نے پاک-سعودیہ تعلقات کو نقصان پہنچانے اور پاکستانی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ مدعی آصف ماڈل ٹاون کا رہائشی ہے جس کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر کے مطابق بشری بی بی نے سابق آرمی چیف پر الزمات لگاتے ہوئے ملکی وقار مجروح اور محب وطن پاکستانیوں کی دل آزاری کی۔
اوکاڑہ
بشریٰ بی بی کیخلاف اوکا ڑہ کے صدر تھانہ میں شہری مقصود احمد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیاہے جس میں دفعہ 298ت پ سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں ہیں ۔ ایف آئی آر میں کہا گیاہے کہ بشریٰ بی بی نے سعودی عرب اور جنرل ریٹائرڈقمر جاوید باجوہ پر بے بنیاد اور جھوٹے الزامات لگائے جس سے پاکستانیوں کے دل آزاری ہوئی ہے ۔ بشری بی بی کے الزامات سے مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی گئی ، پاکستان ایک جمہوری ملک ہے جس پر ہر کسی کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کا پورا حق ہے ، اوکاڑبشری بی بی کی پریس کانفرنس نے لوگوں کے مذہبی جذبات ابھارنے کی کوشش کی ، اس سے ملک میں مذہبی افراتفری اور مذہبی خانہ جنگی پھیلنے کا خدشہ ہے ۔
ملتان
ملتان میں بشری بی بی کیخلاف تھانہ قطب پورمیں شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے کے متن کے مطابق بشری بی بی نے لوگوں کے مذہبی جذبات ابھارنےکی کوشش کی۔
راجن پور
راجن پور میں بھی بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، تھانہ محمد پور میں مقدمہ شہری خام سیدانی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے کے مطابق بشریٰ بی بی نے مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی۔
گوجرانوالہ اور لیہ
گوجرانوالہ اور لیہ میں بھی بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کرلیے گئے، ایف آئی آر کے متن کے مطابق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستانی کی خارجی پالیسی کے خلاف ہے، یہ بیان ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس سے عوام کے جذبات مجروع ہوئے، بشریٰ بی بی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
قبل ازیں گزشتہ روز بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔ بشریٰ بی بی کے خلاف ایف آئی آر ڈیرہ غازی خان میں درج کی گئی ہے۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی نے لوگوں کو ورغلانے کے لیے نفرت انگیز بیان دیا۔