وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ یکم جولائی 2024 سے بھرتی ہونے والے افراد پر کنٹریبیوٹری پنشن اسکیم کا اطلاق ہو گا۔
پاکستان کی وفاقی حکومت نے ہر گزرتے سال کے ساتھ سرکاری خزانے پر پینشن کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرنے کے لیے حال ہی میں ایک نئی پینشن سکیم متعارف کروائی ہے۔ حکومت کی جانب سے متعارف کی گئی نئی سکیم کو ’کنٹریبیوٹری پینشن فنڈ سکیم‘ کا نام دیا گیا ہے جس کا اطلاق رواں مالی سال کے آغاز یعنی یکم جولائی 2024 سے کیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے متعارف کروائی گئی نئی پینشن سکیم موجودہ مالی سال میں بھرتی ہونے والے وفاقی سویلین ملازمین اور آئندہ مالی سال میں افواج میں بھرتی ہونے والے ملازمین پر لاگو ہو گی۔
پاکستان کی وزارت خزانہ کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا جس کے ذریعے نئی پینشن پالیسی یعنی ’کنٹریبیوٹری پنشن فنڈ سکیم‘ کا اجرا کیا گیا ہے۔ اس پالیسی کے مطابق اس سکیم کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے کیا گیا ہے جس کے تحت پاکستان میں وفاقی حکومت کے اداروں میں یکم جولائی 2024 کے بعد بھرتی ہونے والے افراد پر اس سکیم کا اطلاق ہو گا۔
اس سکیم کے تحت ملازمین اپنی بنیادی تنخواہ (بیسک پے) میں سے 10 فیصد اس نئے پینشن فنڈ میں ڈالیں گے جب کہ وفاقی حکومت کا حصہ یا شیئر 20 فیصد ہو گا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے اس پینشن فنڈ کے لیے موجودہ مالی سال میں 10 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔