چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے کے پاس انٹرنیٹ سلوکرنےکی کوئی صلاحیت نہیں۔ اکتوبر کے آخر تک سلو انٹرنیٹ کا مسئلہ ختم ہوجائے گا۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے کہا کہ 2023 میں بھارت میں 116 مرتبہ انٹرنیٹ بند ہوا پاکستان میں 7 مرتبہ بند ہوا، انٹرنیٹ کی بندش کا دفاع نہیں کرتا لیکن قومی سلامتی ترجیح ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ اس مرتبہ 10 محرم کو موبائل سروس کم بند ہوئی ، صرف مخصوص وقت میں چند علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بند ہوئی تھی ، بنگلہ دیش میں بھی انتخابات کے دوران موبائل سروس بند ہوئی ، ہر ملک کے اپنے سیکیورٹی حالات ہیں انٹیلیجنس رپورٹس پر بندش کا فیصلہ ہوتا ہے، سیکیورٹی حالات کے باعث پنجگور میں اس وقت موبائل ڈیٹا بند ہے۔
میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے مزید کہا کہ تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو خط لکھا غیرقانونی مواد بندش کیلئےاے آئی کا استعمال کریں، ایکس " کی بندش کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے، وفاقی حکومت جب کہے گی " ایکس " کھول دیں گے ، ہماری " ایکس " سے شکایات کی شرح بہت زیادہ ہے۔ ایکس " شکایات کے حل کے حوالے سے پیشرفت کرے تو" ایکس " کھول دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں 470 میگاہرٹس جبکہ پاکستان میں 274 میگاہرٹس اسپیکٹرم ہے، اسپیکٹرم کی کمی ہونا پی ٹی اے کی بھی کوتاہی ہے ، فائیو جی آکشن کے بعد کال ڈراپ ہونا ختم ہوجائے گی ، پاکستان میں ایک لاکھ ساٹھ ہزار کلومیٹر فائبر ہے ، بھارت نے 35 لاکھ کلومیٹر فائبر بچھائی ہے۔ 25 اپریل کو فائیو جی کی نیلامی کی جائے گی، فائیو جی اسپیکٹرم پر فور جی سروس کا معیار بھی بہترہوگا۔