وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اب اگر کوئی گولی برسائے گا تو اس پر گولی چلائی جائے گی ۔ تم ایک گولی چلاؤ گے ہم 10 گولیاں ماریں گے۔
برہان سے واپسی کے بعد ویڈیوپیغام میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور نے کہا کہ اگر کوئی سمجھتاہے کہ وہ ہمیں مارے گا تو وہ مرنے کیلئے تیار رہے ۔ آج باقاعدہ انقلاب کا اعلان کرتا ہوں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اس ملک میں ہم پرگولیاں برسارہے ہیں،2کارکنوں کوگولیاں ماری گئیں، شیلنگ کرکے50 سے زیادہ ہمارے کارکن زخمی ہیں، پنجاب کی انٹری سے شروع ہوکرہر3کلومیٹر پر گولیاں برساتے رہے۔
دوسری جانب اولپنڈی میں دفعہ 144 کے باجود تحریک انصاف نے احتجاج کیا ۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان پورا دن آنکھ مچولی جاری رہی ۔ پی ٹی آئی کارکنان نے سی پی او کی گاڑی پر بھی پتھراؤ کیا ۔ پولیس کی جوابی شیلنگ ۔ ایم پی اے تنویر اسلم راجہ اور خاتون رہنما سیمابیہ طاہر سمیت سو سے زائد مظاہرین گرفتار کرلیے۔
شام سے کچھ پہلے علمیہ خان، عظمٰی خان اور نورین خان مریڑ چوک پہنچیں، جہاں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور لطیف کھوسہ کی بہو سمیت دیگر خواتین شیلنگ کی زد میں آئیں۔ کچھ کارکنان ٹولیوں کی صورت میں لیاقت باغ تک جانے میں بھی کامیاب ہوگئے، البتہ گیٹ پر تالے لگے ہونے کے باعث اندر نہ جا سکے۔ پولیس ترجمان کے مطابق دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر مجموعی طور پر 100 سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔
بعد میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی ہدایت پر مظاہرین منتشر ہوگئے۔ احتجاج ختم ہوا تو سی پی او شہر کا دورہ کرنے نکلے۔ قافلے میں موجود اہلکاروں کی ہوائی فائرنگ اور شیلنگ سے 15 گیٹ کے قریب موجود کئی صحافیوں کی حالت غیر ہوگئی۔ میڈیا ارکان معجزانہ طور پرمحفوظ رہے۔
احتجاج ختم ہونے پر انتظامیہ نے چھبیس نمبر چونگی اور فیض آباد سمیت تمام راستوں سے کنٹینرز ہٹا دیئے۔ ٹریفک کے ساتھ موبائل فون سروس بھی بحال کر دی گئی۔