حزب اللہ نے حسن نصر اللہ کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے جس کے بعد اسرائیلی انٹیلی جنس نے دعویٰ کیاہے کہ اطلاع ملی تھی کہ حزب اللہ رہنماوں کی میٹنگ ہونی ہے ۔
اسرائیلی انٹیلی جنس کا کہناتھا کہ گزشتہ رات حسن نصر اللہ کو فضائی بمباری میں نشانہ بنایا گیا ، اطلاع ملی تھی کہ حزب اللہ رہنماؤں کی میٹنگ ہونی ہے، حملےکےوقت حسن نصراللہ زیرزمین ہیڈکوارٹرمیں موجود تھے۔
اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کمانڈر علی کرکی کی ہلاکت کا بھی دعویٰ کر دیاہے تاہم حزب اللہ کا کہناہے کہ اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رہے گی ۔
حسن نصراللہ1960کومشرقی بیروت کے علاقے بورجی حمود میں پیدا ہوئے، نصراللہ نے عراق کے شہر نجف میں سیاست اور قرآن کی تعلیم حاصل کی، 1978 میں حسن نصراللہ کو عراق سے بے دخل کر دیا گیا، لبنان میں خانہ جنگی کےدوران حسن نصراللہ نے امل تحریک میں شمولیت اختیار کر لی، 1982 میں امل تحریک سے علیحدہ ہوکر حزب اللہ میں شامل ہوئے، حسن نصراللہ 1992 میں حزب اللہ کے سربراہ بنے، حسن نصراللہ کی قیادت میں حزب اللہ اسرائیل کی مخالف تنظیم کے طور پر ابھری۔
حسن نصراللہ کی شہادت پر ایرانی سپریم لیڈر کا کہناتھا کہ تمام مزاحمتی تنظیمیں حزب اللہ کے ساتھ ہیں۔