پاکستان میں سولر پینلز کی قیمتوں میں گزشتہ کچھ عرصہ میں بھاری کمی دیکھنے میں آئی ہے جو کہ اب 28 روپے فی واٹ سے بھی نیچے آ چکی ہے ۔
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کے مطابق، پاکستان نے پچھلے 12 مہینوں میں 8,000 میگاواٹ کے سولر پینلز درآمد کیے، جو چین کے دنیا کے سب سے بڑے پن بجلی گھر، تھری گورجز ڈیم کی پیداواری صلاحیت کا تقریباً 30-35 فیصد ہے، جس کی کل گنجائش 22,000 میگاواٹ ہے۔
پاکستانی مارکیٹ میں سولر انرجی کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اور قیمتوں میں کمی سے اس میں مزید دلچسپی پیدا ہو رہی ہے۔ خاص طور پر کراچی میں جاری ایک نمائش میں خریدار بڑی تعداد میں سستی اور ماحول دوست توانائی کی طرف راغب ہو رہے ہیں، کیونکہ ملک میں یوٹیلیٹی بلز میں نمایاں اضافہ ہو چکا ہے۔
کراچی میں سولر پینلز کی قیمتیں باقی علاقوں کے مقابلے میں سب سے کم ہیں، اگرچہ لاہور اور دیگر بڑے شہروں میں بھی قیمتوں میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ مقامی سپلائرز کا ماننا ہے کہ مستقبل میں یہ قیمتیں مزید کم ہو سکتی ہیں، جو گھریلو اور تجارتی استعمال کے لیے سولر انرجی کو ایک زیادہ موزوں حل بنا دے گی۔