بھارتی ریاست اُترپردیش کے شہر متھرا میں 13 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ چلتی کار میں3 افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
3 نوجوانوں نے بچی کو نشہ آور پانی پلایا اور پھر اُسے ایک وین میں ڈال دیا اور ویران علاقے کی طرف لے گئے،نوجوانوں نے بچی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اُسے فلائی اوور کے نیچے پھینک کرفرار ہو گئے
خاندان نے زیادتی کا نشانہ بننے والی بچی کو ایک نجی اسپتال میں داخل کروایا، جہاں ڈاکٹروں نے تصدیق کی کہ اس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے
پولیس کاکہنا ہے کہ"لڑکی کے والد کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جس میں بی این ایس کی دفعہ 138 (اغوا)، 376 ڈی اے (اجتماعی زیادتی جب متاثرہ کی عمر 16 سال سے کم ہو) اور پاکسو ایکٹ کی دفعات شامل ہیں"
پولیس کا کہنا ہے کہ تاہم تینوں ملزمان ابھی تک گرفتار نہیں کیے جا سکے ، تلاش جاری ہے،اس سے قبل بھارت میں کلکتہ کے آر۔جی۔کار ہسپتال میں زیرِ تربیت ڈاکٹر کو ریپ اور قتل کیا گیا
بھارت دنیا کا وہ واحد ملک بن چکا ہے جہاں عورت ہونا ایک جُرم سے زیادہ کچھ نہیں ہے،آخر کب تک مودی سرکار بھارت کے حقیقی مسائل سے روگردانی کرتی رہے گی؟