اسرائیل نے لبنان کی وادی بقاع میں معصوم شہریوں پر سینکڑوں کی تعداد میں بم برسا دیئے جس میں اب تک 356 لبنانی شہید ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں ۔
لبنان کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کی بمباری میں کم از کم 356 افراد شہید جبکہ 7ایک ہزار 246 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں جن میں سے درجنوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے ۔
لبنانی حکام کا کہناہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنانی شہریوں پر نفسیاتی حملے بھی کیئے گئے ، اسرائیل کی جانب سے 80 ہزار سے زائد فون کالز شہریوں کو کی گئیں جس میں لوگوں کو علاقہ چھوڑنے کی دھمکیاں دی گئیں ، زیادہ تر فون کالز جنوبی لبنان میں شہریوں کو موصول ہوئیں ، اسرائیل جان بوجھ کر لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا رہا ہے ۔
ترجمان اسرائیلی فوج نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لبنان میں وسیع پیمانے پر فضائی حملوں کا منصوبہ بنایا ہے ، ، اسرائیلی طیارے وادی بقاع میں بمباری کی تیاری کر رہے ہیں۔
عرب میڈیا کا کہناہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 300 اہداف پر بمباری کی گئی ہے ۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتیریس
لبنان میں جاری کشیدگی پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے رد عمل جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کی ہلاکت پر تشویش ہے۔
ترجمان انتونیو گوتیریس نے کہا کہ فریقین سے کہتا ہوں ایک قدم پیچھے ہٹیں، سفارتی کوششوں کو موقع دیں، عام شہریوں کے تحفظ کے لیے دونوں فریق اپنی ذمہ داری پوری کریں۔