انشورنس کی عدم ادائیگی کے باعث پمز میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مریضوں کے لیے صحت سہولت کارڈ پر مفت علاج کی سروس معطل کر دی گئی۔
دونوں صوبوں کےمریضوں کے پمز میں مفت آپریشنزہوں گے نہ داخلہ ملے گا، صرف سی سی یو ۔ آئی سی یو اور ڈائیلاسز کے مریض علاج کرا سکیں گے، مفت علاج کی سہولت انشورنس رقم کی عدم ادائیگی کے باعث معطل کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اسٹیٹ لائف انشورنس کی جانب صحت سہولت کارڈ کے چودہ کروڑ روپے واجب الادا ہیں ۔ اس لئے یہ سہولت معطل کرنے کا اقدام اٹھانا پڑا جس سے غریب اور نچلے متوسط طبقے کی مشکلات میں اضافہ ہو گا ۔
واضح رہے کہ صحت کارڈ اخراجات میں خیبرپختونخوا حکومت انشورنس کمپنی کی 19 ارب روپے کی مقروض ہو گئی۔ بروقت رقم کی ادائیگی نہ ہونے سے کئی اسپتالوں میں صحت کا رڈ سروسزکی وقفے وقفے سے معطلی کا شکار ہو جاتی ہیں، رقم ادائیگی کی یقین دہانی کے بعد صحت کا رڈ پر سروسز بحال کی جاتی ہیں۔
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں صحت کارڈ کی مد میں اب تک 88 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں، اس رقم سے 35 لاکھ سے زائد افراد کا مفت علاج کیا گیا۔ محکمہ صحت کے مطابق علاج کی فراہمی پر ماہانہ 2.5 ارب اور سالانہ 30 ارب روپے خرچ کئے جاتے ہیں، 66 فیصد مریضوں نے سرکاری اسپتالوں سے علاج کی خدمات حاصل کیں۔