4 دسمبر 2021 کو ناگالینڈ کےضلع مون میں 30 بھارتی فوجیوں نے بلا اشتعال فائرنگ کر کے 13 نہتے شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
بھارتی پولیس نےتمام بھارتی فوجیوں کےخلاف ٹھوس ثبوت ہونے کے باوجود مقدمہ درج کرنے سے انکارکردیا تھا،رواں سال 15 جولائی کو سپریم کورٹ نے ناگالینڈ حکومت کی طرف سے داخل کی گئی عرضی پر نوٹس جاری کیا
ناگالینڈ کی مظلوم عوام انصاف کی امیدمیں سپریم کورٹ کےفیصلے کی منتظر تھی لیکن سپریم کورٹ نے فوج کے 30 اہلکاروں کے خلاف فوجداری کارروائی کو کالعدم قرار دے دیا
سپریم کورٹ نے 2021 ناگالینڈ میں 13 شہریوں کی موت میں ملوث 30 فوجی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کو ختم کر دیا
3 سال سے انصاف کی منتظر عوام کو ان کے حق سے محروم کر دیا گیا،مودی سرکار نے اپنے مظلوم عوام کی داد رسی نہیں کی بلکہ انھیں بے یارو مددگار چھوڑ دیا۔
مودی کےاقتدار میں آنے کے بعد سےحکومت اور بالخصوص بھارتی فوج کی جانب سے اپنے ہی شہریوں پر ظلم و زیادتیاں ڈھانے میں اضافہ ہوا ہے،مودی کے زیرکنٹرول بھارتی فوج آئے روز نام نہاد آپریشنز کےنام پر اپنے ہی شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے
مقبوضہ کشمیر سے لے کر ناگالینڈ تک بھارتی فوج کی بربریت نت نئی مثالیں قائم کر رہی ہے۔