وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پارلیمان ملک کا سپریم ادارہ ہے، پارلیمان کے تقدس کو قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے ملکی و عوامی مفاد میں قانون سازی ہو، قومی نوعیت کے معاملات کو صرف پارلیمان کے ذریعے ہی حل ہونا چاہئیے ۔
وفاقی حکومت نے اتحادی جماعتوں کے ارکان کو مجوزہ آئینی ترامیم پارلیمنٹ میں لانے سے باضابطہ آگاہ کرتے ہوئے تمام ارکان کو اتوار ( کل ) کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے مجوزہ آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے نمبر گیم پوری کرنے کے مشن کے سلسلے میں مسلم لیگ ن اور دیگر اتحادی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا۔
وزیراعظم سیکرٹریٹ میں دیے جانے والے عشایئے میں مسلم لیگ ن کے سینیٹرز اور ایم این ایز شریک ہوئے جبکہ ایم کیو ایم ، مسلم لیگ ق، بلوچستان عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ضیاء کے ارکان نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے تمام اتحادی ارکان کو کل پارلیمنٹ میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
عشائیہ کا اعلامیہ
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم ملک کو دیفالٹ کے خطرے سے نکال کر استحکام کی جانب لائے، معاشی استحکام کے تسلسل اور ترقی کے راستے پر گامزن کرنے کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے، ملک دشمن عناصر پوری کوشش کرتے رہے کہ ملک ڈیفالٹ ہو اور انکے ناپاک عزائم کامیاب ہوں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئینی اداروں اور غیر سیاسی شخصیات کو سیاست میں گھسیٹ کر فریق بنانے کی کوشش ہوتی رہی، میاں نواز شریف، محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی قیادت میں میثاقِ جمہوریت ہوا، میثاقِ جمہوریت سے غیر آئینی اقدامات کا راستہ ہمیشہ کیلئے روک دیا گیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کیلئے سب کو ایک مرتبہ پھر سے اکٹھا ہونا ہے، سیاست ہوتی رہے گی، ملک کو بچانے کیلئے پالیسیوں کا تسلسل انتہائی ضروری ہے، 2018 سے پہلے میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں ملک ترقی کر رہا تھا، سوچی سمجھی سازش سے انہیں سیاسی منظر نامے سے ہٹانے کی گھناؤنی سازش کی گئی، یہ سازش پاکستان اور پاکستان کی عوام کو بہت مہنگی پڑی۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ تین برس تک پاکستان میں ایک نااہل حکومت نے ملک کو ڈیفالت کے دہانے پر پہنچا دیا، اللہ رب العزت نے جب ہمیں پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالنے کا ذمہ سونپا تو تاریخ گواہ ہے اس ملک کے مفاد کیلئے سب جماعتیں نے مل کر اپنی ساست قربان کرکے ریاست کو بچایا، آج اللہ کے فضل سے ملکی معیشت مستحکم ہو رہی ہے، مہنگائی کی شرح بتدریج کم و رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ کی کمی سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا، روزگار کے نئے مواقع فراہم ہونگے اور برآمدات بڑھیں گی، بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ اور دوست ممالک کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد میں اضافہ ہوا، ترسیلاتِ زر مین اضافہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے حکومت پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے، مگر ابھی اس ملک کی ترقی کیلئے بہت کچھ کرنا باقی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ آج یہ عہد کریں کہ ملکی ترقی کیلئے شبانہ روز محنت کریں گے، مجھے کامل یقین ہے کہ پاکستان کی معاشی سلامتی کیلئے مجھ سمیت ہم سب کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔