پاکستان کے قرض پروگرام کی توثیق کے لئے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی بورڈ میٹنگ 25 ستمبر کو ہوگی جس کی تصدیق ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولیا کوزیک کی جانب سے کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی حتمی منظوری کے لئے تمام پیشگی شرائط پوری کردی ہیں جس کے بعد ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 25 ستمبر کو بلائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے 2 ارب ڈالر سے زائد کی اضافی فنانسنگ کے انتظامات کرلئے ہیں جبکہ چین ، متحدہ عرب امارات ( یو اے ای ) اور سعودی عرب سے قرضوں کے رول اوور کی یقین دہانیاں بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 12 جولائی کو ہوا تھا جس کے تحت آئی ایم ایف 37 ماہ پر محیط پروگرام کے تحت پاکستان کو 7 ارب ڈالر دے گا۔
دوسری جانب وزارت خزانہ اسی مہینے آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج کے حصول کیلئے پرامید ہے۔
وزیر خزانہ کا بیان
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے خصوصی بیان جاری کیا گیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ الحمدللہ آئی ایم ایف کے ساتھ تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پاگئے ہیں اور اس معاملے میں وزیر اعظم شہباز شریف کی ٹیم ، آئی ایم ایف مذاکراتی ٹیم اور متعلقہ اداروں کے شکر گزار ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی ٹیموں نے حتمی مراحل میں کلیدی کردار ادا کیا، رواں ماہ آئی ایم ایف بورڈ اجلاس میں معاملات کو حتمی شکل دی جائے گی، معاشی استحکام کے بعد ملک ترقی کی جانب گامزن ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیاں بڑھیں گی، معاشی سرگرمیاں بڑھنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی کے رجحان سےعوام کو ریلیف ملنا شروع ہوگیا ۔