وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور سنگجانی جلسے میں دیئے گئے اپنے بیان پر ڈٹ گئے اور معافی مانگنے سےانکار کر دیا۔
منگل کو پشاور میں ہونے والے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے جس کے مطابق اجلاس میں ارکان نے سوال کیا تو وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ جلسے سے جو خطاب کیا ہے اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
اجلاس کے دوران اراکین نے وزیراعلیٰ سے پوچھا کہ آپ گزشتہ رات کہاں تھے؟ جس پر علی امین نے جواب دیا کہ گزشتہ رات کسی نے کہیں زبردستی نہیں بٹھایا، اہم ملاقات تھی اس لئے وقت زیادہ لگا۔
علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ معمول کا اجلاس تھا لیکن جیمر کی وجہ سے رابطہ نہ ہوسکا۔
ان کا کہنا تھا کہ جلسے میں جو کہا اس سے پیچھے ہٹوں گا ، نہ معافی مانگوں گا۔
اراکین اسمبلی نے بھی وزیراعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ جلسے میں آپ نے جو موقف اپنایا تھا اس پر آپ کے ساتھ ہیں۔
علاوہ ازیں اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ آئندہ جلسوں میں اس سے بھی سخت موقف اپنایا جائے گا اور اسمبلی فلور پر روازنہ 5 اراکین حکومت اور سرکاری حکام کے خلاف سخت موقف اپنائیں گے۔