پاکستانی نژاد سکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کاخاندان اسرائیل فلسطین کی جاری جنگ کے دوران غزہ میں پھنس گیا۔
حمزہ یوسف نےمیڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ ان کی بیگم کے والدین غزہ میں پھنسے ہوئے ہیں، اور وہ حماس کے اسرائیل پر حملےکے بعد سے وہیں پر ہیں،اور انہیں خدشہ ہے کہ وہ غزہ میں حالیہ حملے کے نتیجے میں وہاں پھنس گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :۔حماس کے حملے، ایک ہزار سے زائد اسرائیلی ہلاک، صہیونی بمباری میں 650 فلسطینی شہید
انہوں نے بتایاکہ ان کے سسرالی خاندان کو اسرائیل حکام کی طرف سے غزہ سے نکل جانے کا حکم ملا ہے۔اور کہا ہے کہ نکل جاؤ مگر آپکی محفوظ واپسی کی ضمانت نہیں دیتے۔
انکا کہنا تھا ہر دن اور ہر رات وہاں ایسا گزر رہا ہے کہ وہ نہیں جانتا کہ کل کیا ہو گا حالانکہ ان کا حماس سے کوئی لینا دینا نہیں جیسا کہ غزہ کے اکثر لوگوں کا حماس سے کوئی لینا دینا نہیں۔
حمزہ یوسف نے کہا کہ ہم سو نہیں سکتے ہم مسلسل اپنے فون پر نظریں جمائے کسی خبر کے منتظر ہیں، دونوں طرف کے معصوم شہریوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
واضح رہے کہ فلسطین کی مزاحتمی تحریک حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ چار روز سے جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک ایک ہزار اسرائیلی ہلاک جبکہ 650 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ حماس کی جانب سے اسرائیل کے خلاف ہفتے کے روز ’’آپریشن الاقصیٰ فلڈ‘‘ شروع کیا گیا تھا اور محض 20 منٹ کے دورانیہ میں 5000 جبکہ چند گھنٹوں میں 7 ہزار سے زائد راکٹ اسرائیل کی جانب فائر کئے گئے تھے۔