پاکستان کی سیاسی و عسکری حکومت کے اقدامات کے باعث رواں سال ملکی معیشت میں بہتری کے واضح آثار دکھائی دیئے ہیں
بہتر معاشی حالات کی وجہ سے رواں سال ملکی برآمدات میں 30.645 ارب ڈالر کا اضافہ دیکھنے میں آیا، یہ برآمدات 2022ء میں 26.8 ارب ڈالر تھیں
اسی طرح رواں مالی سال میں درآمدات بھی 54.734 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں جبکہ یہی برآمدات سال 2022ء میں 58.9 ارب ڈالر تھیں۔
رواں مالی سال کے دوران زرعی شعبے میں بھی نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی،زرعی پیداوار جو سال 2022ء میں 4.40 فیصد تھی 2024ء 6.25 فیصد بڑھی ہے
رواں سال پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوا جو 14.7 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں جبکہ سال 2022ء میں زرمبادلہ کے ذخائر 10.9ارب ڈالر تھے
رواں سال کپاس، چاول اور گندم جیسی اہم فصلوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا جبکہ ٹریکٹر کی فروخت میں 47% اضافہ ہوا
کم آمدنی والے صارفین کے لیےبجلی کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے 50 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔
زرعی قرضہ 26 فیصد اضافے کےساتھ 1,972.8 ارب روپے تک پہنچ گیا، جو جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں مددگار ثابت ہوا۔
وزیراعظم یوتھ بزنس اور ایگریکلچر لون سکیم کے تحت ایک لاکھ چالیس ہزار سے زائد مستفیدین کو 83.683 ارب روپے فراہم کیے گئے
مالی سال 24 میں کارخانہ داری کے شعبے میں ایک فیصد کی ترقی ہوئی، جو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور معیشت کی مجموعی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
حکومت نے بلوچستان میں 28ہزار زرعی ٹیوب ویلز پر شمسی توانائی کے نظام کی تنصیب کے لیے 55 ارب روپے مختص کیے۔
پٹرول کی قیمت میں 70 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 63 روپے فی لیٹر کمی ہوئی جبکہ کم از کم اجرت 15 فیصد اضافہ کے ساتھ 37,000 روپے مقررکی گئی
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 9.3 ملین خاندانوں کو 470 ارب روپے کی امداد فراہم کی گئی
مذکورہ بالا اعداد وشمار اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہیں کہ پاکستان کی معیشت درست راستے پر گامزن ہے اور آنے والے وقت میں پاکستان ایک معاشی قوت بن کر ابھرے گا۔