پنجاب بھر میں آشوب چشم کے مریضوں کا پھیلاؤ جاری ہے۔ گزشتہ روز دو ہزار ایک سو سے زائد آشوب چشم کے مریض سرکاری اسپتالوں میں رپورٹ ہوئے۔
محکمہ صحت پنجاب کے مطابق گزشتہ روز لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں ایک سو بیالیس آشوب چشم کے مریض رپورٹ ہوئے۔ سب سے زیادہ مریض بہاولپور میں رپورٹ ہوئے۔ بہاولپور میں 335 مریض سامنے آئے۔ فیصل آباد سے 193 مریض سرکاری آوٹ ڈور وارڈز میں آئے۔ ملتان میں141 آشوب چشم کے مریض جبکہ راولپنڈی کے سرکاری اسپتالوں میں 43 مریض سامنے آئے۔
ماہر امراض چشم کا کہنا ہے کہ شہری آنکھوں کو ہاتھ نہ لگائیں۔ مریضوں سے فاصلہ رکھیں۔ آشوب چشم کا شکار مریض پھیلاؤ روکنے کے لیے قرنطینہ اختیار کریں۔
قومی ادارہ صحت نے آشوب چشم کے متاثرہ مریضوں کو قرنطینہ میں رہنے اور صحتمند افراد سے رابطے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق متاثرہ مریض فوٹو فوبیا کی علامات کم کرنے کے لئے آنکھوں پر چشمہ لگائیں، کھانستے اور چھینکتے ہوئے ناک اور منہ کو ٹشو سے ڈھانپ کر رکھیں، ہاتھوں کو صابن اور صاف پانی سے دھوئیں اور اگر صابن اور صاف پانی دستیاب نہ ہو تو ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال کریں۔
قومی ادارہ صحت کی جانب سے آشوب چشم میں مبتلا بچوں کو گھر رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ آشوب چشم جسے "گلابی آنکھ" بھی کہا جاتا ہے ایک انتہائی متعدی انفیکشن ہے جو عام طور پر ایڈینو وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ وائرس کی علامات میں آنکھوں میں جلن، خارش ، فوٹو فوبیا اور آنکھوں سے پانی کا اخراج شامل ہیں۔