وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آئینی ترمیم کی افواہوں کی تردید کر دی ہے۔
اسلام آبادمیں وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے میڈیاسےغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نورعالم خان کےتوہین عدالت ایکٹ ختم کرنےکےانفرادی بل کی حمایت نہیں کریں گے، توہینِ عدالت ایکٹ آئین کے آرٹیکل 204 کے تقاضےپورے کرنے کیلئےبنایا گیا ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا اپنی گفتگو میں مزید کہنا تھا کہ آئینی تقاضےپورا کرنے کےلیےبنائےگئے قوانین ختم نہیں کیے جا سکتے، مشترکہ اجلاس میں آئینی ترمیم ہوسکتی ہےنہ ہی براہ راست کسی بِل کومتعارف کرایا جا سکتا ہے،پہلے سے زیرغور بل منظور یا اس میں ترمیم کی جا سکتی ہے۔
وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ کا مزید کہنا تھا کہ کسی نئی قانون سازی پر غور مشترکہ اجلاس کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے، بانی پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانےسےوفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے،فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کواس مقصد کیلئے پنجاب کی پراسیکیوشن سےرجوع کرنا پڑےگا۔