نیشنل ریسکیو چیلنج 2023 ایمرجنسی سروسز اکیڈمی لاہور میں منعقد ہوا۔3 روزہ ایونٹ میں گوجرانوالہ ریسکیو ٹیم فاتح قرار پائی جبکہ خیبر پختونخواہ سا وتھ کی ریسکیو ٹیم نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔
اعلامیے کے مطابق ریسکیو ٹیم گوجرانوالہ نے 19 ریسکیو ٹیموں میں بشمول پنجاب، خیبر پختونخواہ، سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان، ایلیٹ پولیس، یونیورسٹی آف لاہور، الخدمت فاؤنڈیشن اور ریسکیو سکاؤٹس آف سیالکوٹ ٹیموں کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے ٹراما اینڈ میڈیکل ایمرجنسی چیلنج، فائر فٹ چیلنج، واٹر ریسکیو چیلنج، ڈیپ ویل ریسکیو چیلنج، سوئمنگ چیلنج اور ہائیٹ ریسکیو چیلنج میں مقابلہ کیا۔ ٹیم نے ایمرجنسی اور حادثات میں مشکل اورہنگامی صورتحال سے نبردآزما ہونے کے بین الاقوامی معیار کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ مزید برآں خیبر پختونخوا کی ٹیم نے بارہویں نیشنل ریسکیو چیلنج میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔
نیشنل ریسکیو چیلنج میں ہر ہدف اور مقابلوں میں تمام ٹیموں کے ریسکیو اہلکاروں اور ٹیموں کو چمپئین کے علاوہ انفرادی کارکردگی کی بنیاد پر بھی پوزیشن دی گئیں جس میں ٹراما چیلنج ڈسٹرکٹ گوجرانولہ کی ریسکیو ایمرجنسی میڈیکل ٹیم نے جیتا۔
فائر فٹ لیڈ فائر ریسکیو چیلنج کی ایک کیٹیگری کا مقابلہ خیبرپختونخواہ ساؤتھ کے فائر فائیٹر سہیل احمد نے جیت لیا، فائر فٹ کی دوسری کیٹیگری فائر ریسکیو چیلنج کو گوجرانوالہ ریسکیو ٹیم کے فائر فائٹر حسنین نے جیتا، حسیب چوہدری یونیورسٹی آف لاہور نے تیراکی کا چیلنج جیتا، کے پی کے سا ؤتھ سے محمد اویس نے واٹر ریسکیو (سکوبا چیلنج) جیتا۔ اسی طرح ریسکیو سروس کی ٹیم گوجرانوالہ نے ڈیپ ویل ریسکیو چیلنج جیتا اور الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان نے ہائیٹ ریسکیو چیلنج جیتا۔ چیلنج میں پہلی بار شرکت کرنے پر سندھ ایمرجنسی ریسکیو سروس 1122 کو حوصلہ افزائی کا ایوارڈ بھی دیا گیا۔
ریسکیو 1122 پاکستان کے بانی ڈاکٹر رضوان نصیر، قونصلیٹ جنرل ترکی مسٹر درمس باستگ حسن داد، ڈی ڈی آپریشنز ریسکیو 1122 کے پی کے سید سردار علی شاہ، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن سندھ ریسکیو 1122 فیصل شریف،ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ایم ای آر سی 1122 بلوچستان، سیداحسان اللہ وقاص الخدمت فاونڈیشن نائب صدر و دیگر بھی اختتامی تقریب موجود تھے۔ ایمرجنسی سروسز ہیڈ کوارٹرز اور اکیڈمی کے ریسکیو افسران اور ریسکیورز کی ایک بڑی تعداد نے بار ویں نیشنل ریسکیو چیلنج کی اختتامی تقریب میں شرکت کی۔
ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں نیشنل ریسکیو چیلنج جو کہ 4 سے 7 اکتوبر 2023 منعقد ہوا تھا کا مقصد امیرجنسی سروسز کے درمیان ہم آہنگی کو مزید بہتر بنانے، استعداد کار میں اضافہ اور ملک میں ایمرجنسی سروسز کی فراہمی میں یکساں میعار کو یقینی بنانا ہے۔
بارویں نیشنل ریسکیو چیلنج کی اختتامی تقریب میں شریک ٹیموں سے خطاب کرتے ہوئے بانی ریسکیو 1122 پاکستان ڈاکٹر رضوان نصیر نے تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا اور جیتنے والی ٹیموں کو مبارکباد دی اور اکیڈمی کے افسران اور انسٹرکٹرز کو پاکستان کی تمام ایمرجنسی سروسز کے لیے صحت مندانہ مقابلے کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے شرکاء کو 2001 میں ایمرجنسی مینجمنٹ سسٹم میں اصلاحات سے شروع ہونے والے سفر اور آخر میں پاکستان ریسکیو ٹیم (ریسکیو 1122) کی اقوام متحدہ کی انسراگ سرٹیفیکیشن کے بارے میں طویل سفر کے بارے بتایا۔ انہوں نے ٹیموں سے کہا کہ وہ اپنے اپنے اضلاع اور صوبوں میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کے دوران بھی اسی جذبے اور لگن کا مظاہرہ کریں تاکہ کسی بھی ایمرجنسی میں متاثرین کی بروقت مدد کی جا سکے۔
قبل ازیں افریقی ایشین رورل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے رکن ممالک کے بیس ممبران پر مشتمل بین الاقوامی وفد نے نیشنل ریسکیو چیلنج کی سرگرمیوں کے علاوہ فائر، ریسکیو، میڈیکل، ڈیپ ویل ریسکیو، برن ہاؤس، فائر فٹ چیلنج، ہائیٹ ریسکیو، واٹر ریسکیو، سوئمنگ کی جاری خصوصی تربیتی سرگرمیوں اور اربن سرچ اینڈ ریسکیو اور فزیکل فٹنس ٹریننگ کا مشاہدہ کیا۔ ڈاکٹر رضوان نصیر اور قونصل جنرل ترکی مسٹر درمس باستگ نے 12ویں نیشنل ریسکیو چیلنج جیتنے پر پنجاب کی گوجرانوالہ ریسکیو ٹیم، خیبر پختونخواہ کی ریسکیو ٹیم اور دیگر جیتنے والی ٹیموں کو ٹرافیاں پیش کیں۔