بھارتی جیولین تھرو ر نیرج چوپڑا نے اعتراف کیا ہے کہ وہ پیرس اولمپکس کے دوران اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے، جہاں انہوں نے سلور میڈل حاصل کیا
تفصیلات کے مطابق ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں 26 سالہ کھلاڑی نے انکشاف کیا کہ وہ ذہنی طور پر مقابلے کے لیے تیار تھے، لیکن جسمانی تیاری میں کمی محسوس کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ فائنل کے دوران ان کی ٹانگوں کی حرکت ان کے معمول کے معیار پر نہیں تھی، جس کی وجہ سے وہ اپنی انتہا تک پہنچنے میں ناکام رہے ۔
نیرج چوپڑا کا کہناتھا کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں یہ نہیں کر سکتا، ارشد ندیم کی پچھلی بہترین کارکردگی 90.18 میٹر تھی جو انہوں نے کامن ویلتھ گیمز میں دکھائی تھی ، اور میری پچھلی بہترین کارکردگی 89.94 میٹر تھی، میں اپنی صلاحیت کے مطابق پرفارم نہیں کر سکا ، ذہنی طور پر میں تیار تھا لیکن جسمانی طور پر میں خود کو روک رہا تھا۔ میرے رن وے پر ٹانگوں کی حرکت ویسی نہیں تھی جیسی ہونی چاہیے تھی۔ میرے تمام کوششیں ضائع ہو رہی تھیں۔ ارشد ندیم کے تھرو کے بعد میرا تھرو اچھا تھا کیونکہ میں بہت مثبت تھا
ان کا کہناتھا کہ میں نے آخرکار فیصلہ کیا ہے کہ میں لوزان ڈائمنڈ لیگ میں شرکت کروں گا، جو 22 اگست سے شروع ہو رہی ہے۔ پاکستان کے ارشد ندیم نے جیولین تھرو کے ایونٹ میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے 92.97 میٹر کے تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا۔
اولمپکس میں اپنی بھرپور کوششوں کے باوجود، چوپڑا کا 89.45 میٹر کا تھرو پچھلے اولمپکس میں جیتے گئے اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے کے لیے کافی نہیں تھا۔