پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) دور کے سب سے شاہکار منصوبے ٹین بلین ٹری سونامی میں بے قاعدگیوں کا بھانڈا پھوٹ گیا ۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق ٹین بلین ٹری سونامی منصوبے میں دعوؤں کے برعکس دو ارب درخت ہی لگائے جا سکے جبکہ پروگرام کیلئے وفاق اور صوبوں میں قائم اسٹریٹجک یونٹس میں آدھی اسامیوں پر بھرتی نہیں کی گئی ۔
رپورٹ میں وزارت ماحولیاتی تبدیلی نے اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کا ملبہ دوسروں پر ڈال دیا ہے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق ٹین بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت ، 5 سال میں 3 ارب 29 کروڑ درخت لگائے جانے تھے لیکن 24 ارب روپے خرچ کر کے صرف 2 ارب 6 کروڑ 88 لاکھ درخت ہی لگائے جا سکے جو وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے ہدف سے 1 ارب 22 کروڑ کم تھے ۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ بلین ٹری سونامی کے تحت وفاقی اور صوبائی اسٹریٹیجک یونٹس میں صرف 50 فیصد آسامیوں پر بھرتی کی جا سکی ۔
وزارت ماحولیاتی تبدیلی نے آڈٹ اعتراضات کے جواب میں عذر تراشا کہ منصوبے کیلئے 64 ارب روپے رکھے گئے تھے لیکن صرف 24 ارب روپے ملے ۔
آڈٹ حکام نے سفارش کی ہے کہ بلین ٹری سونامی کا معاملہ وزارت منصوبہ بندی ، وزارت خزانہ اور ایکنک کے سامنے رکھا جائے ۔