کراچی میں کلفٹن کے علاقے نیلم کالونی کے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کر کے متعدد مشکوک افراد کو چیک کیا گیا40 سے زائد مشتبہ افراد انٹروگیٹ جبکہ غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم 14 افغان باشندے گرفتار کیے گئےگرفتار افغان باشندوں کے خلاف فارن ایکٹ 1946 کے تحت مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔
کوئٹہ اور گردونواح میں پولیس کی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں جس میں غیر قانونی طور پر مقیم 94 افغان باشندے گرفتار کئے گئے ہیںغیر رجسٹرڈ افغان باشندوں کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیاگیا ایس ایس پی آپریشن کاکہنا تھاکہ گرفتار افغان باشندوں کو ڈی پورٹ کیا جا ئے گا ۔22ہزار غیر قانونی افغان باشدوں کا ڈیٹا اکھٹا کیا جا چکا ہے ۔
دوسری جانب افغان پناہ گزیں خاندانوں کی انخلاء ریکارڈ اضافہ کیا گیا ہے۔ملک بھر میں رہائش پذیر افغان خاندانوں کی انخلاء کے سلسلہ میں ریکارڈ تیزی آئی ہے ۔
افغان کمشنریٹ ذرائع کے مطابق آج 57 افغان خاندانوں کو لیکر 30 ٹرک طورخم سرحدی گزرگاہ پہنچ گئےہیں،واپس جانےوالے57 افغان خاندان 391 افراد پر مشتمل ہےقانونی کاروائی کے بعد افغان خاندانوں کو افغانستان جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔
افغان کمشنریٹ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ دو روز میں 945 افراد پر مشتمل 117 خاندان وطن واپس لوٹ گئے ہیں۔ماہ ستمبر میں 1817 افراد پر مشتمل 337 افغان خاندان افغانستان جاچکے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 30 اکتوبر تک افغان خاندانوں کی واپسی میں مزید تیزی آئے گی۔
خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے غیر مقیم افغان باشندوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔حکومت پاکستان نے ملک میں بد امنی پھیلانے والے افغان تارکین وطن کو نکال باہر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ملک میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں افغان باشندے ملوث ہیں قیام امن کے لیے تارکین وطن کو نکال باہر کرنا ہوگا۔
پنجاب میں فورتھ شیڈول میپنگ میں 2 ہزار 291 افغان تربیت یافتہ انتہا پسندوں کی نشاندہی کرلی گئی جبکہ افغان جیلوں سے رہا ہونے والے 541 افراد کو بھی واچ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
بلوچستان میں 5 لاکھ 84 ہزاررجسٹرڈ افغان باشندے موجود ہیں۔سندھ میں 10 لاکھ افغان موجود ہیں جن کی زیادہ تر تعداد کراچی میں مقیم ہے۔خیبرپختونخوا میں بھی غیر رجسٹرڈ افغانیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیاگیاصوبے میں رجسٹرڈ افغانی باشندوں کی تعداد 7 لاکھ جبکہ افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کی تعداد ساڑھے 6 لاکھ ہے۔