پیرس اولمپکس میں اپنی جنسی کی شناخت کے لیے غلط فہمی کی بنیاد پر تنقید کا نشانہ بنائی جانے والی الجزائر کی باکسر ایمان خلیف نے گولڈ میڈل اپنے نام کر لیا ہے۔
جمعے کو ایمان خلیف نے خواتین کے ویلٹر ویٹ کیٹیگری کے مقابلے میں چینی حریف یانگ لیو کو 0-5 سے شکست دی۔ تنازعات کا شکار ہونے والی ایمان خلیف نے اولمپکس کے مقابلوں میں اپنے باکسنگ کیریئر کی بہترین فائٹس لڑیں۔
ایمان خلیف کو عالمی رہنماؤں، نامور شخصیات کی جانب سے صنفی جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے ان کی عورت ہونے کی اہلیت پر سوال اٹھائے اور دعویٰ کیا کہ وہ ایک مرد ہیں۔
الجزائر کی باکسر نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ جس طرح سے انہیں نفرت انگیز صنفی جانچ پڑتال کا سامنا رہا، اس سے انسانی وقار کو نقصان پہنچتا ہے اور کہا کہ ایتھلیٹس کے ساتھ جارحانہ رویے ختم ہونے چاہییں۔
خیال رہے کہ انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن (آئی بی اے) نے گزشتہ سال کے مقابلوں میں ایمان خلیف اور تائیوان سے تعلق رکھنے والی باکسر لین یو ٹینگ کو خواتین کے مقابلوں کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔ تاہم انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے غیرمعمولی قدم اٹھاتے ہوئے آئی بی اے میں شفافیت کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا اور دونوں ایتھلیٹس کی اولمپکس میں شامل ہونے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
ایمان خلیف کا گولڈ میڈل الجزائر میں خواتین کی باکسنگ کا پہلا تمغہ ہے جبکہ یہ دوسری مرتبہ ہے کہ الجزائر سے کسی نے باکسنگ کے کھیل میں سونے کا تمغہ جیتا ہے۔ اس سے پہلے حسین سلطانی نے سال 1996 میں مردوں کی باکسنگ میں سونے کا تمغہ جیتا تھا۔