فرانس میں جاری پیرس اولمپکس 2024 میں پاکستان کے اتھلیٹ اور قومی ہیرو ارشد ندیم نے پاکستان کو جیولین تھرو کے مقابلے میں گولڈ میڈل دلواتے ہوئے اولمپکس کی 118 سالہ تاریخ بدل دی۔
واضح رہے کہ ارشد ندیم انفرادی مقابلوں میں پاکستان کو گولڈ میڈل دلوانے والے پہلے ایتھلیٹ ہیں جبکہ اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والے دوسرے جنوبی ایشین ایتھلیٹ ہیں۔
1984 اولمپکس کے بعد اور ہاکی کے علاوہ پاکستان کا یہ پہلا گولڈ میڈل ہے جبکہ اولمپکس کی تاریخ میں پاکستان کا 11 واں میڈل ہے۔
جیولین تھرو کا مقابلہ
پیرس اولمپکس 2024 میں جیولین تھرو کے فائنل میں 12 ممالک کے اتھلیٹس کے درمیان مقابلہ تھا۔
پہلی تھرو
پاکستان کے اتھلیٹ ارشد ندیم پہلی کوشش میں تھرو نہ کر سکے جبکہ بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کی پہلی تھرو بھی لائن پر پاؤں آنے کی وجہ سے ضائع ہوگئی۔
گرینیڈا کے اینڈرسن پیٹرز 87.87 میٹرز کے ساتھ پہلے نمبر پر رہے۔
دوسری تھرو
دوسری تھرو میں ارشد ندیم نے 92.97 میٹر کی شاندار تھرو کی اور اولمپک کی تاریخ میں نیا ریکارڈ قائم کیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل یہ ریکارڈ 90.57 میٹر کا تھا جو ناروے کے اینڈریاس تھورکلڈیسن نے 2008 کے بیجنگ اولمپکس میں بنایا تھا۔
دوسری تھرو میں بھارتی اتھیلیٹ نیرج چوپڑا نے 89.45 میٹر کی تھرو کی جو دوسری بڑی تھرو تھی۔
دوسری کوشش میں ارشد ندیم پہلے نمبر پر رہے۔
تیسری تھرو
قومی ہیرو ارشد ندیم نے تیسری کوشش میں 88.72 کی تھرو پھینکی۔
چوتھی تھرو
چوتھی کوشش میں قومی ہیرو ارشد ندیم نے 79.40 کی تھرو کی جبکہ بھارتی اتھلیٹ نیرج چوپڑا کی دوسرے راؤنڈ کی پہلی تھرو بھی ضائع ہوگئی۔
پانچویں تھرو
پانچویں کوشش میں ارشد ندیم نے 84.87 میٹر کی تھرو کی جبکہ نیرج چوپڑا کی ایک اور تھرو ضائع ہوگئی۔
فائنل راؤنڈ
فائنل راؤنڈ میں ارشد ندیم نے 91.79 میٹر کی شاندار تھرو کر کے اولمپک میں پاکستان کے لئے گولڈ میڈل حاصل کیا۔
گرینیڈا کے اینڈرسن پیٹرز نے 81.83 کی تھرو پھینکی جبکہ نیرج چوپڑا کی یہ تھرو بھی ضائع گئی۔