امریکا میں قاتلانہ حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں پاکستانی شہری آصف مرچنٹ گرفتارکرکے فرد جرم عائد کردی گئی۔
امریکی محکمہ انصاف کےمطابق 46 سال کے آصف مرچنٹ کےایرانی حکومت سے مبینہ روابط ہیں،آصف مرچنٹ پر الزام ہےکہ اگست کے آلاوخریا ستمبر کے شروع میں نیویارک جاکرکرائے کے قاتل سےمل کرقتل کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔
آصف مرچنٹ کو 12 جولائی کواس وقت گرفتارکیا گیا جب وہ امریکا سےباہرجانے کی کوشش کررہا تھا، آصف مرچنٹ جن کرائےکےقاتلوں سےرابطےمیں تھاوہ دراصل انڈر کور ایف بی آئی اہلکار تھے۔
ترجمان وائٹ ہاوس کی وضاحت
ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہےملزم کا سابق امریکی صدر پرحملے سے کوئی تعلق نہیں،آصف مرچنٹ ٹرمپ کے قتل کی منصوبہ بندی میں ملوث نہیں ہے.۔
امریکی محکمہ انصاف کا بیان
امریکی محکمہ انصاف ایف بی آئی ڈائریکٹر کاکہنا ہےکہ آصف مرچنٹ نے 12جولائی کو امریکاسےواپسی کی بکنگ کرارکھی تھی،اپریل کےدوران ایران میں وقت گزارا،رابطوں کی اطلاع سیکیورٹی اداروں کودی گئی،اس نےنیویارک میں ٹارگٹ کلرزکی تلاش کیلئےرابطےکیے،ملزم کسی سیاستدان یاسرکاری اہلکارکوقتل کرناچاہتاتھا،منصوبہ ایران کی سوچی سمجھی حکمت عملی کانتیجہ ہے،آصف کےایران سےقریبی تعلقات ہیں۔
پاکستانی دفتر خارجہ کا ردعمل
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہےکہ پاکستانی شہری کی گرفتاری کے معاملہ پرامریکی حکام سےرابطے میں ہیں،مزید تفصیلات کا انتظارکررہے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نےمزید کہا ابھی تحقیقات جاری ہیں،فرد جرم کی تفصیلات کےبعد باضابطہ ردعمل دیں گے۔