بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجدمستعفی ہوگئی ہیں، آرمی چیف نے عبوری حکومت بنانے کا اعلان کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخ حسینہ واجد کو خصوصی ہیلی کاپٹر میں انڈین شہر اگرتلا روانہ کیا گیا،بنگلادیش کے آرمی چیف نے حسینہ واجد کو حکومت چھوڑنے کیلئے 45منٹ کا الٹی میٹم دیا تھا،بنگلادیش کے آرمی چیف نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔
پورٹس میں مزید بتایا کہ آرمی چیف کے خطاب میں تاخیر کا مقصد وزیراعظم کو باعزت طریقے سے مستعفی ہونے کا موقع دینا ہے،آرمی چیف وقار الزمان مختلف سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کر رہے ہیں،خیال ہے کہ وہ جلد اس صورتحال پر خطاب کریں گے، ڈھاکہ سمیت ملک بھر میں فوج کے دستے تعینات کیے گئے ہیں۔
بنگلادیشی آرمی چیف کا عبوری حکومت بنانے کا اعلان
واضح رہے کہ ملک میں طلبہ کی سول نافرمانی تحریک جاری ہے شیخ حسینہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیاتھا،بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کی طرف لانگ مارچ متوقع ہے۔
پرتشدد مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں میں کم از کم 13 پولیس افسران بھی شامل ہیں، پورے ملک میں پُرتشدد واقعات روکنے کے لیے کرفیو نافذ ہے،جولائی میں شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج بنیادی طور پر سرکاری نوکریوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف تھا مگر یہ جلد حکومت مخالف تحریک میں بدل گیا۔اب تک بنگلہ دیش کے پُرتشدد واقعات میں کم از کم 300افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔
بھارت شیخ حسینہ واجد کو پناہ دینے کیلئے تیار ہے، بھارتی میڈیا
بنگلادیش میں طلبا کے احتجاج رنگ لے آیا ہے ملک بھر میں جشن منایا جارہا ہے،ہزاروں شہری وزیر اعظم حسینہ کی سرکاری رہائش گاہ میں داخل ہوگئےمظاہرین نے سرکاری رہائش گاہ میں لوٹ مار کی،مظاہرین نےسرکاری رہائش گاہ کاقیمتی سامان لوٹ لیا، مظاہرین شیخ مجیب کے مجسمے پر چڑھ گئےمظاہرین نے شیخ مجیب کے مجسمے کو توڑنا شروع کردیا۔
بنگلہ دیش گزشتہ ماہ سے شروع ہونے والے مظاہروں کی لپیٹ میں ہےیونیورسٹی طلباء کی جانب سے سرکاری ملازمتوں میں متنازع کوٹہ سسٹم کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، سٹوڈنٹس کی تحریک نے وزیراعظم کو معزول کرنے کی مہم میں اضافہ کیا،وزیراعظم شیخ حسینہ واجدنے جنوری میں اپوزیشن کے بائیکاٹ کے انتخابات میں مسلسل چوتھی بار کامیابی حاصل کی تھی۔
حکومت مخالف مظاہروں میں اتوار کو 94 افراد کی موت کے بعد بنگلہ دیش میں جھڑپوں سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد کم از کم 300 ہو گئی ہے، جس سےآج صبح بنگلہ دیش میں احتجاجی طلباء نے ملک گیر کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈھاکہ تک مارچ کا مطالبہ کیا۔
15 سال تک برسراقتدار رہنے والی بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کون ہیں؟
وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے بیٹے نے ملکی سیکورٹی فورسز پر زور دیا کہ وہ ان کی حکمرانی سے کسی بھی قسم کے قبضے کو روکیں۔
خیال رہے کہ بڑے پیمانے پر سیاسی بدامنی کے بعد فوج نے جنوری 2007 میں ایمرجنسی کا اعلان کیا اور دو سال کے لیے فوج کی حمایت یافتہ نگراں حکومت قائم کی تھی۔
سول سروس میں ملازمتوں کے کوٹے کے خلاف گزشتہ ماہ شروع ہونے والی ریلیاں حسینہ کے 15 سالہ دورِ حکومت کی بدترین بدامنی میں بدل گئی ہیں اور 76 سالہ بوڑھی وزیراعظم کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دیا گیا ہے۔
بنگلادیشی آرمی چیف نے ملک میں عبوری حکومت بنانے کا اعلان کردیا۔
بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی مستعفی ہونے کے بعد قوم سے خطاب میں بنگلادیشی آرمی چیف نے شہریوں سے اپیل ہے وہ فوج پر بھروسہ رکھیں، ہم ملک میں امن واپس لائیں گے۔ تمام ہلاکتوں کی تحقیقات کی جائے گی۔
بنگلادیشی آرمی چیف نے مزید کہا کہ بنگلادیش میں عبوری حکومت بنائی جائے گی، عبوری حکومت کی تشکیل کے لئے صدر سے ملاقات کروں گا۔ بنگلادیش کو عبوری حکومت کے تحت چلایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کرفیویاکسی ہنگامی صورتحال کی ضرورت نہیں، مسئلے کے پرامن حل کیلئے کام کر رہے ہیں، آج رات تک سیاسی بحران کا حل تلاش کرلیں گے۔
واضح رہے کہ آج بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجدمستعفی ہوگئیں۔ شیخ حسینہ واجد کو خصوصی ہیلی کاپٹر میں انڈین شہر اگرتلا روانہ کیا گیا،بنگلادیش کے آرمی چیف نے حسینہ واجد کو حکومت چھوڑ نے کیلئے 45منٹ کا الٹی میٹم دیا تھا۔
15 سال تک برسراقتدار رہنے والی بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کون ہیں؟
شیخ حسینہ واجد 28 ستمبر 1947 کومشرقی بنگال میں پیداہوئیں،بنگلہ دیش کے پہلے صدرشیخ مجیب الرحمن کی صاحبزادی ہیں،شیخ حسینہ واجدجنوری 2009 سے 5اگست 2024 تک مسلسل بنگلہ دیش کی وزیراعظم رہیں
شیخ حسینہ واجد 1996سے 2001 ، 2009 سے 2014 تک بنگلہ دیش کی وزیر اعظم رہیں،2014 میں وہ میں تیسری مدت کے لیے دوبارہ وزیراعظم منتخب ہوئیں۔
2018 میں شیخ حسینہ واجدچوتھی مدت حاصل کرنے میں کامیابی ہوئیں،3 اگست 2024 کو وہ دنیا کی طویل ترین حکومت کرنے والی پہلی خاتون سربراہ بن گئیں
گزشتہ ماہ سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج شروع ہوا،جس میں اب تک 300 شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔