مسنگ پرسنز کے ہر خاندان کی معاشی مشکلات کو دور کرنے کے لیے گرانٹ کے طور پر 50 لاکھ روپے دیے جائیں گے، ️آج کے اقدام کو ریاست یا اس کے اداروں کی طرف سے کسی بھی ذمہ داری کی قبولیت کے طور پر نہیں لیا جانا چاہئیے۔
اس کے برعکس یہ ریاست کا ایک مخلصانہ اور مادرانہ رویہ ہے، ️یہ متاثرہ فیملیز کی مشکلات کو دور کرنے کے اور ان کے غم میں شریک ہونے کی ایک کوشش ہے، ️جانتے ہوئے بھی کہ "گمشدہ افراد" کے پیچھے متعدد اور پیچیدہ وجوہات ہیں، حکومت پاکستان ویلفیئر کی ایک اعلیٰ مثال قائم کر دی ہے ۔
ریاست "گمشدہ افراد" کی ذمہ دار نہیں لیکن متاثرہ خاندانوں کے دکھ میں شریک ہے ، ️ریاست ماں جیسی ہوتی ہے: حکومت وقت نے آج پھر ثابت کر دیا،پاکستان میں ہر شہری کی زندگی کا تقدس اور تحفظ اہم ہے، اور ریاست اس مقدس امر کو یقینی بنانے کی ذمہ دار نبھا رہی ہے۔
️ لاپتہ افراد کا معاملہ کابینہ کے اجلاس میں زیر بحث آیا، ️پاکستان نے مسنگ پرسنز کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں ، ️ان میں سے بہت سے کیسز کو انفورسڈ ڈسپیئرنس انکوائری کمیشن (CIED) کے ذریعے حل کیا گیا ہے، ️ریاست تمام وسائل کا استعمال کرتے ہوئے مسنگ پرسنز کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اس عزم کے اظہار میں حکومت پاکستان "National Consensus & Legal Resolution (NCLR) of Missing Persons" کا احسن اقدام شروع کیا ہے، ️حکومت پاکستان مسنگ پرسنز کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے قانونی اور حفاظتی اقدامات کو مزید مضبوط کر رہی ہے۔