سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی( سی پی پی اے) کی جون کیلئے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافے کی درخواست پر نیپرا اٹھارٹی نے سماعت شروع کی،اضافے کی صورت میں صارفین پر 34ارب روپے سے زائد بوجھ پڑے گا۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نےسنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی( سی پی پی اے) کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی ،اتھارٹی اعداد و شمار کا جائزہ لے کر فیصلہ جاری کرے گی،سی پی پی اے نے بجلی 2 روپے 63 پیسے کے اضافے کی درخواست دی تھی ،من و عن منظوری سے صارفین پر 34 ارب سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)میں سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی( سی پی پی اے) کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی، نیپرا اتھارٹی کے اجلاس میں انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز( آئی پی پیز )سے حکومتی بات چیت کا تذکرہ بھی زیر بحث رہاہے۔
اس موقع پر چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کہا کہ 2021ء میں انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز(آئی پی پیز ) سے پاور ڈویژن نے بات چیت کی تھی،پہلا قدم پاور ڈویژن کو اٹھانا ہوگا اس کے بعدنیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کام کرے گا،پاور ڈویژن سے پہلے نیپرا اپنے طور پر کچھ نہیں کرسکتا۔
سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی( سی پی پی اے) کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت میں ممبر قانون آمنہ احمد کا کہنا تھا کہ کسی بھی معاہدے میں جانے سے پہلے سوچنا پڑتا ہے، اب ہم صرف انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز( آئی پی پیز ) سے درخواست ہی کرسکتے ہیں،پہلے اس بات کا تعین کرنا ہوگا کہ جو ہوا وہ ٹھیک تھا یا غلط؟
ممبر قانون آمنہ احمد نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی( سی پی پی اے) کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی جانب سے دی جانے والی درخواست کی سماعت کے درون اپنی گفتگو میں کہا کہ پہلے ہی لوگ اداروں پر اعتبار نہیں کرتے،یکطرفہ کارروائی نہیں ہوسکتی۔