جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک حکومت کچھ بھی کرلے ہمارا دھرنا ختم ہونے والا نہیں ہے۔
راولپنڈی میں لیاقت باغ کے سامنے جماعت اسلامی کا دھرنا چوتھے روز بھی جاری رہا اور دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت سوچ رہی تھی ہم آئیں گے اور چلے جائیں گے، ہم ایسے نہیں جائیں گے اپنا حق لے کر جائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز تاریخی جلسہ ہوا جبکہ آج خواتین نے جلسہ کیا ، آپ نے ثابت کیا ہماری تحریک کو روکا نہیں جا سکتا، جو مسئلہ ہم نے اٹھایا ہے یہ ہر گھر کا مسئلہ ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سولر سسٹم کے باوجود بجلی بل زیادہ آرہے ہیں ، تنخواہ دار طبقہ کتنا بل دے سکتا ہے، پرعزم رہ کر آگے کی طرف بڑھنا ہے، یہ فیصلہ کن موڑ ہے ، یہ دھرنا مری روڈ کا نہیں ہر نوجوان کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم گولیاں کھانے کو تیار تھے اور اب بھی تیار ہیں، ہم نے طویل جنگ لڑنے کا عزم کیا ہے، ہم نے چار دھرنوں کو یکجا کر دیا ہے ، اب یہ ملک بھر کا دھرنا بننے جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اعلان کرتا ہوں حکومت کچھ بھی کرلے، دھرنا ختم ہونے والا نہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی قیمت کم کرو۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ فارم 47 والے ممبر پارلیمان چلا رہے ہیں، کہتے ہیں ہم مفت بجلی نہیں لیتے ،یہ لوگ مفت ہوائی ٹکٹ لیتے ہیں ، بیوروکریسی کی گاڑیاں ہی دیکھ لیں یہ ہمارے خون پسینہ کی کمائی ہے، بیورو کریسی مفت پٹرول استعمال کرتی ہے، حکومت جھوٹ بولتی ہے پراپیگنڈہ کرتی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ وزیراعظم صاحب آپ کو کیا رکاوٹ ہے؟، چچا بھتیجی کیوں یہ بات نہیں کرتے ؟، حکم دیں سب 1300 سی سی گاڑیاں استعمال کریں گے، سلمان شہباز کی آئی پی پی ہر کیپسٹی چارج ختم کردو، فراڈ نہیں چلے گا ریلیف دینا پڑے گا۔