مشہور یوٹیوبر دھرو راٹھی پر بی جے پی کی جانب سے مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مودی سرکار ایک بار پھر اپنےخلاف اٹھنےوالی آوازوں کو کچلنے لگی،بی جے پی کی کرپشن اوردھاندلیوں کے پول کھولنے پر یوٹیوبردھرو راٹھی دہلی کورٹ میں طلب کرلی گئی،یوٹیوبر دھرو راٹھی نےالیکشن کےدوران مودی کےاصل چہرے کو بےنقاب کیا تھا
بی جے پی کے ترجمان سریش کرمشی نکھوا نے دھرو راٹھی کیخلاف جماعت مخالف ویڈیوز اپ لوڈ کرنے پرہتک عزت کا دعویٰ دائرکیاتھا
دعوے میں بی جے پی لیڈر نے دھرو راٹھی پریہ الزام لگایا کہ انہوں نے الیکشن کے دوران میڈیا پرغیرمناسب الفاظ میں تنقید کی جس سے وہ تشدد کو ہوا دے رہے ہیں۔
رواں ماہ بی جے پی حکومت کےتحت مہاراشٹرا پولیس نے بھی دھرو راٹھی کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا تھا
بھارتی صحافی کا کہنا ہےکہ بی جےپی دراصل اپنےکالےکرتوت چھپانے کے لیےاظہار رائےکی آزادی کا گلہ گھونٹ رہی ہے،مودی سرکارحق اورسچ کی آوازکودبانا چاہتی ہے۔
گذشتہ ماہ مودی سرکار نےآزادی حق رائے کےاصولوں کو توڑتےہوئےسوشل میڈیا پر بھی پابندی لگادی تھی۔
بھارتی میڈیا کےمطابق مودی سرکارملکی اور غیرملکی صحافیوں پردباؤ ڈالنے کیلئے ہرناجائز حربہ استعمال کر رہی ہے۔
کیا دھرو راٹھی اور ان جیسے دیگر یوٹیوبرز کیخلاف انتقامی کارروائیوں سے مودی سرکار اپنےناجائز اقدامات کوتحفظ دے سکتی ہے؟