بھارت کی انتہا پسند مودی سرکارمیں نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے
مودی سرکار کی فسطائیت کے گڑھ مدھیہ پردیش میں دلت ہندو کے ساتھ ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا،روہت والمیکی نامی دلت کومدھیہ پردیش پولیس نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا،واقعہ تب پیش آیا جب روہت والمیکی نے پولیس کی سرکاری گاڑی کو اوورٹیک کیا۔
جائےوقوعہ پرموجود لوگ پولیس گردی کا نشانہ بننے والے دلت ہندو کو تماشائی بنے دیکھتےرہے،شکایت درج کرنے کے باوجود نچلی ذات کا ہندو ہونے پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا،2021 میں دلت ہندوؤں کے خلاف 60 ہزار سے زائد جرائم رپورٹ ہوئے
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق گزشتہ 5 برسوں میں نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف 1.5 لاکھ سے زائد نفرت انگیز جرائم رپورٹ ہوئے
این بی سی نیوز کے مطابق مودی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد دلت ہندوؤں کے خلاف جرائم میں 66 فیصد اضافہ ہوا
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کےاعداد و شمار کے مطابق 2015 اور 2020 کےدرمیان دلت خواتین کے ساتھ عصمت دری کے واقعات میں 45 فیصد اضافہ ہوا۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کےمطابق بھارت میں ہر روز اوسطاً 10 دلت خواتین اور لڑکیوں کی عصمت دری کے واقعات رپورٹ ہوتے ہیں۔
بھارت میں ہونے والے انتہا پسندی کے واقعات پر مودی کی خاموشی اس کے سیکیولر ہونے پر سوالیہ نشان ہے