مودی نے اقتدار میں آنے کے بعد اپنے کارندوں کی مدد سے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنے کنٹرول میں کر لیا ہے
مودی کا اپنی اپوزیشن جماعتوں کونیچادکھانے اور ان پر وار، اسکی حالیہ الیکشن میں ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے،مذموم سیاسی مقاصد کےحصول کیلئےمودی کسی بھی حد تک جانےکےلئےتیارہے،بی جےپی کےاقتدارمیں آنے کےبعد مودی کےزیراثر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سےمقدمات درج کرنے میں اضافہ ہوا ہے
ریاست کرناٹک کے ریوینیو کےوزیرکرشنابائرے نےانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی مبینہ کالعدم سرگرمیوں پرسوال اٹھایا،کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ مودی حکومت کی کٹھ پتلی بن کررہ گیا ہے،مودی حکومت 2014 سےاپنےسیاسی مخالفین کو ہراساں اورخوفزدہ کر رہی ہے۔
مودی حکومت کےدور میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی زیرنگرانی درج ہونے والے مقدمات میں تقریباً 400 گنا اضافہ ہوا جس سے ملک میں انتشار پھیلا ، وزیر
کرشنا بائرے نے نشاندہی کی ہےکہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے تحت تقریبا 95 فیصدمقدمات سیاسی مخالف پارٹیوں کےرہنماوں پردرج کئے گئے ہیں"
مودی حکومت اپنےسیاسی مخالفین پرسرجیکل سٹرائیک کررہی ہےاور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی من مانیاں جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہیں،سرجیکل سٹرائیک کے ذریعےبی جے پی نےانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا غلط استعمال کیا۔
جھارکھنڈ اوردہلی کےوزیراعلیٰ کی گرفتاریاں بی جےپی کی حکومتی کارکردگی کی شفافیت پرسوالیہ نشان ہیں
کرشنا بائرےکاکہنا تھا کہ بی جے پی نےکانگریس کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیےانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سےچھاپے مارے گئے۔
14 سیاسی جماعتوں نے انکم ٹیکس اورانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کےخلاف سپریم کورٹ میں کیس دائر کیا کہ یہ ادارے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کررہے ہیں، سیاسی رہنماؤں پرمارےجانےوالے 121 چھاپوں میں سے 115 چھاپے اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مارے گئے۔
اس سےقبل بھی مودی کی جانب سے اپنے سیاسی مخالف اور دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال کوجھوٹےمقدمےمیں گرفتارکیا گیا
دوسری جانب بی جےپی میں شامل ہونےوالےمتعددکارکنان کومقدمات سے کلین چٹ بھی مل گئی،مودی سرکارتمام مخالف سیاسی آوازوں کو جبراَ خاموش کرکےملک میں مخصوص طبقےکی اجارہ داری قائم کرنا چاہتی ہے۔