وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کا عندیہ دے دیا۔
بجلی کی قیمتوں اور آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کے معاملے پر وزیر توانائی اویس لغاری اور نگران وزیر توانائی گوہر اعجاز سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر آمنے سامنے آگئے۔
نگران وزیر توانائی گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ کیپسٹی چارجز اور فیول کاسٹ ملا کر پیداواری لاگت 35 روپے فی یونٹ ہے جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں 60 روپے فی یونٹ فروخت کر رہی ہیں۔
گوہر اعجاز نے تنقید کی کہ حکومت میں نہ پاور پلانٹس نہ ہی ڈسکوز کو چلانے کی صلاحیت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سستی بجلی خریدنے کیلئے حکومت آئی پی پیز سے ٹیک آور پے پر بات چیت کرے۔
گوہر اعجاز کی تنقید پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر اویس لغاری نے کہا کہ حکومت پاور پلانٹس اور ڈسکوز کو نہیں چلانا چاہتی اور نجکاری کے حوالے سے ہماری واضح پالیسی ہے۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی کیلئے بات چیت کی ہدایات دے چکا ہوں اور معاہدوں کے آڈٹ کیلئے پہلے ہی احکامات جاری کر دیئے ہیں۔