مقبوضہ کشمیر میں نہتےکشمیریوں پر ظلم ڈھانے والی بھارتی فوج خود اپنی جانیں لینے پر مجبور ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کےمطابق مودی سرکارکی ناقص پالیسیوں کے باعث بھارتی فوجی اپنی جانیں لینےپرمجبور ہیں،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی خودکشی کی شرع سب سے زیادہ ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کےمطابق 2007 سے اب تک مقبوضہ وادی میں 586 سے زیادہ بھارتی فوجی خودکشی کر چکے ہیں،ذہنی تناؤ اور موسم کی سختی نہ برداشت کرنے کےباعث بھارتی فوجی یہ انتہائ بزدلانہ قدم اٹھاتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی مطابق گزشتہ دس برسوں کے دوران سینکڑوں بھارتی فوجیوں نے چھٹی نہ ملنے اور تھکا دینے والی جنگ سے ذہنی دبائو کا شکار ہو کر خودکشی کی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فوج میں ذہنی مریضوں کی تعداد کم و بیش 40 فیصد تک پہنچ چکی ہے، 15 فیصد کے قریب فوجی ایسے ہیں جو شراب نوشی کے ذریعے خود کو نارمل رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کی ایک رپورٹ کےمطابق "2010ء سے 2019 تک بھارت کے 1113فوجیوں نے خودکشیاں کیں جن میں بری فوج کے 895،فضائیہ کے 185اور بحریہ کے 32اہلکار شامل تھے۔
خودکشی کےمسائل کے ساتھ ساتھ بھارتی فوج کا کشمیری خواتین پر تشدد اور ریپ کی شرح میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے،مودی سرکار بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیری خواتین کے ریپ کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہے
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج کے ہاتھوں 1989 سے 2020 تک 11ہزار 224 کشمیری خواتین جنسی زیادتی کا شکار ہو چکی ہیں
2005 کی ایک رپورٹ کےمطابق کشمیری خواتین کے خلاف جنسی زیادتی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ بتائی گئی
بھارتی فوج بھی اب مودی سرکارکی انتہا پسند پالیسیوں کا شکار ہورہی ہے جس سے مودی کی نام نہاد سیکولر شخصیت عالمی سطح پر بری طرح بے نقاب ہو چکی ہے۔