خیبرپختونخوا کے علاقے حسن خیل میں سکیورٹی فورسز اور پولیس کے خفیہ آپریشن کے دوران 3 دہشتگرد ہلاک جبکہ دہشتگردوں کی فائرنگ سے 4 جوان شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز اور پولیس نے پشاور کے علاقے حسن خیل میں خفیہ اطلاعات پر دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ آپریشن کیا جس کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
فائرنگ کے نتیجے میں کمانڈر عبدالرحیم سمیت 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ ہلاک دہشتگردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ ہلاک دہشتگرد کمانڈرعبدالرحیم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا اور حکومت نے کمانڈر عبدالرحیم کے سر کی قیمت 60 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔
کمانڈرعبدالرحیم دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث رہا اور کیپٹن حسین جہانگیر شہید اور حوالدار شفیق اللہ کی شہادت کا بھی ذمہ دار تھا۔
تاہم، شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران مادر وطن کے چار بہادر بیٹے سپاہی محمد ادریس (عمر: 34 سال، رہائشی ضلع صوابی)، سپاہی بدام گل (عمر: 34 سال، رہائشی ضلع کوہاٹ) اور سب انسپکٹر تاجمیر شاہ، (عمر: 38 سال، رہائشی ضلع پشاور) اور سی ٹی ڈی کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد اکرم (عمر: 34 سال، ساکن ضلع مانسہرہ) نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز پاکستان بھر میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔