پنجاب میں الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کے معاملہ پر سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کے آرڈر پر حکم امتناع کا تحریری حکم جاری کر دیا۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ یہ مناسب ہوگا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کے درمیان با معنی مشاورت ہو۔ عدالت نے 29 مئی کا فیصلہ اور 12 جون کا نوٹیفکیشن آئندہ سماعت تک معطل کردیا۔
حکمنامے کے مطابق آئندہ سماعت الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی میٹنگ کے بعد ہوگی، میٹنگ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے حلف کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں ہوگی، الیکشن کمیشن اورچیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کا دفتردونوں آئینی ادارے ہیں، دونوں آئینی ادارے انتہائی احترام کے حقدار ہیں۔
عدالت نے قرار دیا کہ دونوں آئینی ادارے دوبدو بامعنی مشاورت کریں تو معاملہ حل ہو سکتا ہے، اٹارنی جنرل نے بھی اتفاق کیا کہ بامعنی مشاورت ہونی چاہیے، عدالت کوبتایا گیا جوڈیشیل کمیشن کے2 جولائی اجلاس میں چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کو متفقہ طورپرنامزد کیا گیا۔ عدالت کیس کے میرٹس پر جائے بغیر اس کیس کو زیر التوا رکھ رہی ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے حلف اٹھانے کے بعد جتنا جلدی ممکن ہوسکےبامعنی مشاورت کی جائے۔