نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرصدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی ) کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں بیرونی سرمایہ کاری کا عمل تیز کرنے پر زور دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس کے شرکا نے معاشی بحالی اور پائیدار ترقی میں کمیٹی کے کردار کو اہم قرار دے دیا، خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری کے عمل کو بہتر بنانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔
اجلاس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، چین کی پاکستان میں سر مایہ کاری کیلئے دلچسپی کا جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے زراعت، معدنیات اور آئی ٹی سیکٹر میں 20 سے25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عمل تیز کرنے پر زور دیا۔ وزیراعطم نے ہدایت کی کہ ایس آئی ایف سی اقدامات کو 2024 تا 2028 کے مجوزہ پلان میں شامل کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق مطابق حکومت نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے دائرہ کار کو ملکی اقتصادی ایجنڈے تک بڑھا دیا ہے، جس کا مقصد مقامی سرمایہ کاروں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ہی معیشت کو مستحکم کرنا ہے۔ مشترکہ سول ملٹری کی زیر قیادت فورم کے دائرہ کار میں سرمایہ کاروں اور سرکاری محکموں کے درمیان تنازعات کا حل، مختلف شعبوں کے لیے گیس کی تقسیم، بڑے میٹروپولیٹنز کے لیے پانی کی فراہمی کی اسکیمیں، گردشی قرضے، اور تیل کی اسمگلنگ کو روکنا شامل ہیں۔