ملکی معاشی میدان میں انقلاب لانے کی کوشش میں ایس آئی ایف سی نے خاص طور پر زراعت کے شعبے میں بہت سے انقلابی اقدامات کیے ہیں
ایس آئی ایف سی کے گرین پاکستان انیشیٹو (GPI) کے تحت لمزکا قیام پاکستان کی تاریخ میں زرعی شعبے کی ترقی کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا
لمز نے آبپاشی کے جدید طریقوں جیسے ماڈیولر ڈرپ ایریگیشن (Modular Drip Irrigation)، اسپرنکلر ایریگیشن (Sprinkler irrigation) اور پیوٹ ایریگیشن(Piot Irrigation) کو متعارف کرایا جس کا مقصد پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بڑھانا، ضیاع کو کم کرنا اور پائیدار زرعی طریقوں میں تعاون کرنا ہے
لمز کی جانب سے ویب سائٹ (Website) اور موبائل ایپلیکیشن کا اجراء ایک اہم قدم ثابت ہوا جس سے کسانوں کو موسمیاتی تبدیلی، سیٹلائٹ (Satellite) سے فصل کی نگرانی، پانی، کھاد اور سپرے کی ضرورت والے علاقوں کی تفصیلات اور معلومات فراہم کی گئیں
لمز نے 4.4 ملین ایکڑ بنجر زمین کو ی شناخت کی جسے زرخیز زرعی زمین میں تبدیل کیا جا سکتا ہے
بزنس ٹو بزنس (B2B) ماڈل کے تحت لمز نے 600,000 ایکڑ پر محیط 7 غیر ملکی اور 85 مقامی سرمایہ کاروں کے ساتھ شراکت داری کی ہے جو ہمارے زرعی منظر نامے میں ایک اہم تبدیلی کا اشارہ ہے
اس کے ساتھ ساتھ لمز نے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ (G2G) ماڈل کے تحت مینگرووز (Mangroves) کی بحالی کے منصوبے کو آگے بڑھاتے ہوئے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ (Waste water treatment) کے لیے متحدہ عرب امارات کے ساتھ اور سرمایہ کاری کارپوریشن کے لیے کویت کے ساتھ معاہدے بھی کیے ہیں
حکومت نے سیڈ ٹرائل(Seed Trial) مدت کو 2 سے کم کرکے 1 سال کر کے بیج کی تصدیق کو بہتر بنایا ہے اور ساتھ ہی حکومت قومی بیج پالیسی کا مسودہ بھی تیار کر رہی ہے
مزید برآں، سیڈ ٹریک اور ٹریس سسٹم (Seed track and trace system) کے لیے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (MIS) کی ترقی کے لیے بھی کام کر رہی ہے جس میں سیڈ سرٹیفیکیشن (Seed Certification)، فصل کا معائنہ، بیج کے نمونے اور بیج کی جانچ پڑتال شامل ہیں
کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم (CMS) کا قیام اور نیشنل سیڈ اتھارٹی (NSA) کے ڈھانچے اور کام کو حتمی شکل دینا حکومت کے بیج سے متعلق طریقوں کو آگے بڑھانے اور جدید بنانے کے عزم اجاگر کرتا ہے
پرائیویٹ پارٹنرشپ (Private partnership) کے ذریعے قائم کیے گئے ایگریکلچر مالز (Agriculture Malls) کا مقصد کسانوں کو ایک چھت کے نیچے معیاری بیج، کھاد اور جدید زرعی مشینری جیسے ضروری وسائل مہیا کرنا ہے جس سے کاشتکار وں کی کارکردگی میں اضافہ ہو گا
ایس آئی ایف سی نے گرین کارپوریٹ اینڈ لائیو سٹاک انیشیٹو (GCLI)کے تحت اہم اقدامات کئے ہیں، اس حوالے سے برازیل سے اعلیٰ نسل کے مویشیوں کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ چکی ہے جس میں 9 نسلیں شامل ہیں
ایس آئی ایف سی نے ایک سال کے دوران بہترین پالیسیوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے وہ کچھ حاصل کیا ہے جو ایک دہائی کے عرصے میں بھی ممکن نہیں تھا