پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی پارلیمانی پارٹی نے عمر ایوب کا بطور سیکرٹری جنرل استعفیٰ مسترد کردیا۔
جمعہ کو پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں عمر ایوب ، بیرسٹرگوہر ، اسد قیصر اور علی محمد خان سمیت پی ٹی آئی ارکان شریک ہوئے۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں عمر ایوب کا استعفی منظور نہ کرنے کے حوالے سے قرار داد پیش کی گئی
پارلیمانی پارٹی کا کہنا تھا کہ عمر ایوب نے مشکل ترین حالات میں پارٹی معاملات کو چلایا۔
اجلاس میں پارلیمانی پارٹی نے بانی پی ٹی آئی کو استعفیٰ منظور نہ کرنے کیلئے پیغام بھیجنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جبکہ پیغام میں عمرایوب کو بطورسیکرٹری جنرل کام جاری رکھنے کی ہدایت دینے کا کہا جائے گا۔
اجلاس میں اس معاملے پر اتفاق کیا گیا کہ اگر کسی کے آپس میں ختلافات ہیں تو وہ ختم کریں۔
اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ میں نے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ خود دیا ہے، حلقے کے مسائل ہیں اور میرے اوپر کیسز ہیں سب کے لیے وقت چاہیے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی مرضی سے اور بانی پی ٹی آئی کی مشاورت سے استعفیٰ دیا ہے، اب واپس نہیں لوں گا۔
علاوہ ازیں پارلیمانی پارٹی کے بیشتر ارکان نے شیر افضل مروت کے ٹوئٹ پر اظہار ناراضگی بھی کیا اور رائے دی کہ شیر افضل مروت کو اس طرح کا ٹوئٹ نہیں کرنا چاہیے تھا۔