وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں غیرملکیوں خصوصی چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے دوران وزارت داخلہ سمیت متعلقہ اداروں کی جانب سے سیکیورٹی پلان پر بریفنگ دی گئی۔ ملک میں سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے سیکیورٹی پلان کے ایس او پیز پر من وعن عملدرآمد کی ہدایت کردی۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ وضع کردہ پلان کی ہرسطح پر باقاعدہ مانیٹرنگ کی جائے۔ ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم خاک میں ملانے کے لیے متعلقہ ادارے قریبہ رابطہ رکھیں۔ سیکیورٹی پلان پر کسی قسم کی غفلت کی گنجائش نہیں۔
واضح رہے کہ چند دن قبل پاکستان میں چین کے سفیر ماشا جیانگ زیڈونگ سے ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ملک بھر میں چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے نئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) تیار کیے گئے ہیں اور ان پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ بشام واقعہ پاک چین دوستی پر حملہ ہے اور اس واقعہ میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، وفاقی وزیر نے سفیر کو بتایا کہ انہوں نے لاہور اور کراچی میں چینی قونصل خانوں کا دورہ کیا اور قونصل جنرل سے ملاقات کی ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی کسی بھی سازش کی اجازت نہیں دے گا، پاکستان اور چین کے درمیان برادرانہ تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں اور کوئی دشمن انہیں نقصان پہنچانے میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔