بانی پی ٹی آئی کے حق میں ریلی نکالنے پر تحریک انصاف کے قائدین کے خلاف راولپنڈی اور اسلام آباد میں دو الگ الگ مقدمات درج کرلیے گئے جبکہ پی ٹی آئی کے 4رہنماؤں کی 15 دن کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
راولپنڈی کے تھانہ صدر بیرونی میں پی ٹی آئی کے ایم پی اے اور دیگر کارکنوں کے خلاف مقدمہ سب انسپکٹر امتیاز حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں پنجاب ساؤنڈ سسٹم ریگولیشن ایکٹ دوہزار پندرہ کی دفعات تین اور چھ شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان نے خلاف قانون جوڑیاں چوک میں مجمع اکٹھا کیا، لاؤڈ اسپیکر پر تقاریر کیں۔سڑک بند کرکے شہریوں کی آمد و رفت میں خلل ڈالا۔ ملزم خاور شہزاد اور اللہ دین کانسٹیبل شہزاد سے دست و گریبان ہوئے اور اس کی وردی پھاڑ دی۔ ملزم چوہدری نذیر نے مشتعل تقریر کی۔ پولیس نے ملزم چوہدری نذیر،خاور شہزاد،اللہ دین کو موقع سے گرفتار کرلیا۔عثمان ٹائیگر،مہتاب، راجہ اشتیاق اور راجہ حیدر مہدی سمیت پچیس ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
اسلام آباد کے تھانہ بنی گالا میں ایس ایچ او نوازش علی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمے کے متن کے مطابق نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے تیس سے پینتیس لوگ موٹرسائیکلوں پر ریلی کی صورت میں نکلے۔ ریلی کی قیادت شعیب شاہین، عامر مغل اور عالمگیر خان کررہے تھے۔ مقدمے میں دفعہ ایک سو چوالیس کی خلاف ورزی اور پولیس اہلکاروں پر حملے کی دفعات درج کی گئی ہیں۔ متن مقدمہ کے مطابق مظاہرین نے سرکاری گاڑی پر پتھر برسائے جس سے شیشے ٹوٹ گئے۔ گیارہ مظاہرین کو گرفتار کیا گیا جبکہ دیگر فرار ہوگئے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے چار رہنماؤں کی پندرہ دن کی نظر بندی کانوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، ڈپٹی کمشنر حسن وقارچیمہ نے 3ایم پی او کے تحت نظر بندی کے احکامات جاری کئے، شہریار ریاض، کرنل ریٹائرڈ اجمل صابر، چوہدری امیر افضل،تیمور مسعود اکبر کی نظر بندی کے احکامات دیئے گئے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے اڈیالہ جیل میں نظر بند کیا جائے گا۔