مسجد نمرہ میں مسجد الحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے خطبہ حج دیا۔
شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے خطبہ حج میں کہا کہ رسول ﷺ کی اطاعت کرو، قرآن ہمارا رہنما ہے۔ وعدے پورے کرو، اپنا مال اللہ کی راہ میں خرچ کرو۔ قریبی رشتہ داروں کی مدد کرو، دین کہتا ہے کسی کو نقصان نہ پہنچاؤ، ناحق قتل نہ کرو اور معاشرے میں عدل نافذ کرو۔
شیخ ماہر بن حمد نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے پاک کلام میں قیامت کا ذکر کیا۔ اس دن سے ڈریں اور اللہ کی طرف رجوع کریں۔ رب کائنات نہ صرف آپکے گناہ معاف کرے گا بلکہ انہیں مٹا دے گا۔ اے اہل ایمان اللہ نے فرمایا ہے کہ کوئی کسی کو اذیت نہ پہنچائے، یہ گناہ کبیرہ ہے۔ ایک دوسرے کا مذاق اڑانے اور غیبت سے بھی منع کیا گیا۔ اے لوگو فساد سے دور رہو، اخلاص کو اختیار کرو کیونکہ اخلاص اللہ تعالیٰ کو پسند ہے۔
امام وخطیب مسجد الحرام نے کہا کہ کبھی کسی معاملے پرکسی دوسرے معبودکو نہ پکاراجائے، مصیبت اور پریشانی میں اللہ تعالی سے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ حاکمیت اور حقیقی حکمرانی اللہ تعالی کی ذات کی ہے، انسان اللہ سے ڈر کر زندگی بسر کرے اور ان باتوں سے رکنا چاہیے جس میں اللہ کی ناراضی ہے کیونکہ اللہ کی نافرمانی کرنےوالاجنت میں داخل نہیں ہو سکتا۔
شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے کہا کہ اللہ نے فرمایا میری رحمت نے ہر چیز کو ڈھانپا ہواہ ے، ساری تخلیق اور معاملہ اللہ کیلئے ہے، اللہ ہر چیز کا مالک، قرآن سیدھی راہ دکھاتا ہے، گواہی دیتاہوں حضرت محمدﷺ اللہ کے رسول ہیں۔
شیخ ماہر بن حمد نے کہا کہ اللہ نے محمد ﷺکو نبی بنا کر بھیجا،اللہ کے احکام کی پیروی کرنے والے دنیا وآخرت میں سرخرو ہونگے،اللہ پر توکل کرنے والوں کیلئے اللہ کافی ہوجاتا ہے،عبادت صرف اللہ کی کی جائے، کسی کو شریک نہ ٹھہرایا جائے۔
اے لوگو! اللہ تعالیٰ سے ڈرو، اس دن سے ڈرو جب بیٹا باپ اور باپ بیٹے کے کام نہیں آئے گا۔،اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچاہے، شیطان آپ کو دھوکے میں نہ ڈال دے، اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والوں کیلئے اللہ آسانیاں بنائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دین ہمیں زندگی گزارنے کا طریقہ بتاتا ہے،دین کہتا ہے کسی کو نقصان نہ پہنچائیں، اپنا مال اللہ کی راہ میں خرچ کرو،اپنا مال غریبوں اور اپنے رشتہ داروں میں خرچ کرو، معاشرے میں عدل کو نافذ کیا جائے۔
شیخ ماہر بن حمد نے کہا کہ جس انسان کا اخلاق اچھا ہے وہ دنیا میں کامیاب ہونے والا ہے،وہی کامیاب ہے جو ماں باپ کی خدمت کرنے والا ہے، والدین کا نافرمان نہ دنیا میں کامیاب ہوگا نہ آخرت میں، جو رشتے داروں کے ساتھ قطع تعلق کرتا ہے وہ اللہ کی رحمت سے دور ہوتا ہے، رشتے داری توڑنے والا اللہ کی رحمت میں داخل نہیں ہوسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ انسان کو ہمیشہ عدل کے ساتھ فیصلے کرنے چاہئیں، حج ظلم ونا انصافی کے راستے کو کبھی اختیار نہیں کرنا چاہیے۔ شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے مسلمانوں پر زور دیا کہ فحش کاموں کو چھوڑدیں، حیا کو لازم پکڑو۔
امام وخطیب مسجد الحرام کا کہنا تھا کہ نماز برائی سے بچاتی ہے، شیطان کے وسوسوں سے خود کو محفوظ رکھیں، اللہ تعالی نے تفرقہ ڈالنے سے منع کیاہے، اللہ پر توکل کرنےوالوں کو دنیااور آخرت میں کامیابی ملتی ہے۔
خطبہ حج میں غزہ کے مظلوم عوام کا بھی ذکر کیا گیا۔ کہا فلسطین میں ہمارے بھائیوں کے لیے دعا کریں ۔ جنہیں نقصان پہنچایا گیا ہے۔ فلسطینی اپنے دشمن کی جارحیت کا نشانہ بنے۔ دشمن نے ان کا خون بہایا۔ ملک میں فساد پھیلایا اور ان تک امدادی سامان بھی نہیں پہنچنے دیا۔ خطبہ حج میں مظلوم فلسطینیوں کی مشکلات ختم ہونے کیلئے دعا بھی کی گئی۔
یاد رہے کہ بھر سے آئے لاکھوں عازمین حج اس وقت میدان عرفات میں موجود ہیں، مسجد الحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹرماہر بن حمد کا خطبہ حج دیا،خطبہ حج کا ترجمہ اردو سمیت 50 زبانوں میں نشر کیا گیا۔
واضح رہے کہ حجاج کرام آج میدان عرفات میں سارا دن عبادت الہیٰ اور دعائیں کریں گے اور سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی وادی مزدلفہ کی جانب روانہ ہوجائیں گے، جہاں پہنچ کرمغرب اور عشاء کی نمازیں قصروجمع کی صورت میں ادا کریں گے اور رمی کے لیے کنکریاں اکھٹی کریں گے۔
دس ذوالحجہ یعنی عید کے روز حجاج فجر کے بعد منیٰ جائیں گے، رمی جمرات پر شیطان کو کنکریاں ماریں گے، قربانی اور حلق کے بعد احرام اتاردیں گے، اس کےبعد طواف کعبہ کریں گے۔
دنیا بھر سے فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے آنے والے عازمین حج کے قافلے بسوں اور مشاعر ٹرین سروس کے ذریعے جمعہ کی نصف شب کے بعد ہی منیٰ سے میدان عرفات کےلیے روا نہ ہوگئے تھے۔
مسجد نمرہ دنیا کی وہ واحد مسجد ہے جو ہر سال صرف ایک دن یعنی یوم عرفہ کو ہی کھولی جاتی ہے،خطبہ حج ادا کرنے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تقلید میں یہاں ظہر اورعصر کی نمازیں اکھٹی ادا کی جاتی ہیں۔
یاد رہے کہ اس سال 20 لاکھ سے زائد مسلمان حج ادا کر رہے ہیں، ایک لاکھ 59 ہزار پاکستانی بھی شامل ہیں۔ منیٰ. مزدلفہ ار میدان عرفات میں درجہ حرارت 43 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، عازمین کوگرمی سے بچانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
حج محفوظ اور عازمین کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے سعودی حکام نے 8 ہزار سے زائد سیکیورٹی کیمرے نصب کیے ہیں۔ تمام کیمرے مصنوعی ذہانت سے لیس ہیں۔ اور مرکزی کنٹرول روم سے براہ راست کنٹرول ہوتے ہیں۔ اس انتظام کا مقصد ہجوم، ٹریفک اور ہنگامی مسائل سے نمٹنا ہے۔ عازمین حج کی مختلف جگہوں پر آمدورفت کی مانیٹرنگ بھی کیمروں کے ذریعے کی جارہی ہے۔
رواں سال چند عالمی شہریت یافتہ شخصیات بھی حج کیلئے مکہ مکرمہ میں موجود ہیں۔ معروف عالم دین ڈاکٹر ذاکر نائیک حج کا فریضہ ادا کر رہےہیں۔ بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا بھی حج کی سعادت حاصل کررہی ہیں۔ باکسنگ کی دنیا کے روسی سپر اسٹار اسلام میخاشیف بھی خانہ کعبہ پہنچ چکے ہیں۔