وزیرمملکت خزانہ علی پرویزملک کا کہنا ہے کہ نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے پہلی بار جو اقدام کیے ہیں ان میں مقدس گائے بھی آتی ہیں۔ مقدس گائے وہ ہے جو پیسہ کمائے، ٹیکس نہ دے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران علی پرویزملک نے کہا کہ ایف بی آر کو زرعی ٹیکس لگانے کا اختیار دیا جائے تو استثنیٰ کا خاتمہ ممکن ہے۔ دعویٰ کیا کہ جون میں بجلی کی ڈیمانڈ پوری کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ شعبہ توانائی کی اصلاح کیلئے سرجری درکار ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ممالک ٹیکس پر چلتے ہیں، ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانا ناگزیر ہے۔ جی ڈی پی میں ٹیکس کی شرح 10 فیصد ہے جو قابل قبول نہیں۔ محمد اور نگزیب نے کہا ۔زیادہ آمدنی والوں پر زیادہ ٹیکس لگے گا۔ کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ مہنگائی شرح سود کے مطابق ہی رہے گی۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ تمام حکومتی اتحادیوں کوآن بورڈ لے کر بجٹ تیار کیا گیا، بجٹ سیشن میں پیپلزپارٹی کی نمائندگی موجود تھی، آئی ایم ایف سے مذاکرات کیلئے پر امید ہیں، امید ہے جولائی میں آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ہوجائے گا، آئی ایم ایف سےبات چیت مثبت سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے ابھی کوئی حتمی بات کرنا مناسب نہیں۔