ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کسی ملک کے نئے حکمران کو مبارکباد دینا روایت ہے، وزیراعظم نے نریندرمودی کو ٹویٹ پیغام بھیجا ، تہنیتی خطوط کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا ، بھارت کے اندرونی معاملات پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتے ، انڈین میڈیا کے الزامات پر تبصرہ کرنا ضروری نہیں سمجھتے ۔
ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ نے بتایا غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کی واپسی کے پلان پر عملدرآمد جاری ہے، پاکستان نے متعدد بار کہا ہے کہ ہمیں دہشت گردی کا خطرہ ہے، مطلوب دہشت گردوں کے بارے میں اپنے تحفظات سے افغانستان کو آگاہ کیا ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے غزہ کےحوالےسے ڈی ایٹ کانفرنس میں شرکت کی ، جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی اور اسرائیلی فوجوں کی واپسی کا مطالبہ کیا گیا ، فلسطین پر اقوام متحدہ کی انکوائری رپورٹ میں نہتے فلسطینیوں کے قتل کے حوالے سے حیران کن انکشافات کئے گئے ہیں ، اب وقت ہے کہ غزہ میں ہونے والے مظالم کو روکا جائے۔
مختلف سوالات کے جواب میں ترجمان نے بتایا امید ہے آئندہ کچھ مہینوں میں پاک چائنہ کوآپریٹیو پارٹنرشپ میں پیشرفت ہو گی، سوئٹزرلینڈ کی طرف سے پاکستان کو 15 اور 16 جون کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت ملی ہے، تاہم پاکستان کچھ مصروفیات کی وجہ سے کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا ، خدیجہ شاہ کےباہر جانےکےحوالے سے فیصلہ عدالتیں کریں گی ۔
ترجمان دفترخارجہ نے بیرون ممالک پناہ لینے والوں کے پاسپورٹ پر پابندی کا جواب دینے سے گریز کیا کہا کہ پاسپورٹس کے اجرا اور امیگریشن کے معاملات وزارت داخلہ سے متعلق ہیں۔