عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی ) کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ 25 سال اسٹیبلشمنٹ کا ساتھ دینے کا الزام غلط ہے ، ہم اسٹیبلمنٹ کو ہدف بنا کر کام کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی سیاست میں چھ جماعتی نیا اتحاد تشکیل پاگیا ہے جس میں اے این پی ،نیشنل پارٹی ، ایچ ڈی پی ، جے یو آئی ، این ڈی ایم ، پی کے نیپ شامل ہیں۔
ارباب ہائوس کوئٹہ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اے این پی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ آج چھ جماعتی اتحاد تشکیل دیا گیا ہے ،اس اتحاد کو پہلے بلوچستان پھر پاکستان میں فعال کریں گے۔
ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ یہ اتحاد اپنے اکابرین کے نقش قدم پر چلے گا، چھ جماعتی اتحاد محکوم اقوام اور آئین کی بالا دستی کے لئے بنا ہے، اس اتحاد کا بنیادی مقصد عوام کو ووٹ کا اختیار دینا ہے،پاکستانی عوام سے ووٹ کا اختیار لے لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں موجود نمائندے عوام کے نمائندے نہیں ،جہاں وسائل وہاں سیکورٹی مسائل ہیں ، آج بنیادی مسئلہ مسنگ پرسنز کا ہے، چھ جماعتی کی کمیٹی تشکیل دی ہے ، ہر جماعت سے ایک رہنماء اس کمیٹی کا ممبر ہو گا، کمیٹی بلوچستان کے تمام مسائل کی نشاندہی کرے گی اور تمام مسائل پر ایک اتفاق رائے پیدا کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ چھ جماعتی اتحاد کا مقصد الیکشن نہیں غیر معینہ مدت تک تحریک چلائیں گے ، پاکستان کو اب درست معنوں میں آزادی دلائیں گے، پی ٹی آئی کی جدوجہد بانی پی ٹی آئی کو وزیر اعظم بنانا ہے،اے این پی بلوچستان حکومت کا حصہ نہیں اپوزیشن میں بیٹھی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پچیس سال اسٹیبلشمنٹ کا ساتھ دینے کا الزا غلط ہے،ہم اسٹیبلمنٹ کو ہدف بنا کر کام کر رہے ہیں۔