نیب ترامیم کیس کے فیصلے کیخلاف اپیل کی سماعت براہ راست نشر نہ کرنے کے معاملے پر جسٹس اطہر من اللہ نے اکثریتی فیصلے سے اپنا اختلافی نوٹ جاری کر دیا۔ جسٹس اطہر من اللہ کا اختلافی نوٹ 13 صفحات پر مشتمل ہے۔
اختلافی نوٹ میں کہا گیا کہ بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے کارروائی براہ راست نشر کرنا ضروری ہے، نیب ترامیم کیس کی کارروائی پہلے براہ راست نشر کی جاچکی ہے، بانی پی ٹی آئی ملک کی بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں، بانی پی ٹی آئی کی پیشی کو لائیو دکھانا کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے مزید لکھا کہ پائلٹ پراجیکٹ کی کامیابی کے بعد آرٹیکل 184 تین کے تمام مقدمات بینچ ون سے لائیو دکھائے گئے، ایس او پیز کا نہ بننا کیس براہ راست نشر کرنے میں رکاوٹ نہیں۔
اختلافی نوٹ کے مطابق نیب ترامیم کیس میں اپیل بھی آرٹیکل 184 تین کے کیس کیخلاف ہے۔ ناقابل تلافی نقصان کے ازالے کی کوشش سے بہتر ہے عوام اور نمائندوں کو حق دے دیا جائے۔
واضح رہے کہ 30 مئی کو نیب ترامیم کیس کے فیصلے کیخلاف اپیل کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے مشاورت کے بعد کارروائی براہ راست نشر کرنے کی درخواست مسترد کردیا تھا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کارروائی براہ راست نشر کرنے کی حمایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ مقدمہ پہلے براہ راست دکھایا جاتا تھا اب بھی لاٸیوہونا چاہیے۔